ریاست اتر پردیش کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر 6 اتھارٹی کے تمام گیٹوں Farmers Protest in Noida پرکسانوں کاقبضہ برقرار ہے۔جس کی وجہ سے دفتر کے اندر افسران اور ملازمین داخل ہونے کے لئے پولیس کی مدد لینی پڑی۔ اس دوران کسانوں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان نوک جھونک اور بحث بھی ہوئی۔
کسانوں نے واضح طور پر کہا کہ جب تک ان کے مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے وہ افسران کو اندر جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پولیس کے کافی سمجھانے کے بعد کسان صرف ایک گیٹ کھولنے پر راضی ہو گئے۔
کسان 92 دنوں سے اپنے 10 مطالبات کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ جن میں64 فی صد کا اضافی معاوضہ، آبادی،گاوں نقشہ پالیسی، روزگار اور 10 فی ڈیولپ پلاٹ دینے کے مطالبات شامل ہیں۔کسانوں کے احتجاج اور دھرنے سے پولیس بھی پریشان ہے۔
کسانوں کے تمام گیٹ بند کرنے کی اطلاع کے بعد پہنچے اے ڈی سی پی رن وجے سنگھ نے کسانوں سے کہاکہ وہ اتھارٹی کے گیٹ کو چھوڑ کر ایک طرف بیٹھ جائیں۔ اس پر کسان مشتعل ہو گئے اور کافی دیر تک پولیس سے بحث جاری رہی۔ کچھ دیر بعد کسانوں نے اتھارٹی کے اہلکاروں کے لیے گیٹ کھول دیا۔
اتھارٹی کے افسران دوپہر دو بجے کے بعد ہی دفتر میں داخل ہوسکے۔جبکہ کچھ افسران و ملازمین اتھارٹی کے دفتر پہنچے لیکن اندر نہ جا سکے۔ ایسے میں افسران نے قریب ہی بنی کمپنیوں میں بیٹھ کر اپنے امور انجام دیئے۔
مزید پڑھیں:نوئیڈا اتھارٹی پر کسانوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے کا الزام
کسان رہنما سکھ ویر خلیفہ اور سدھیر چوہان نے کہا کہ کسان اب کسی بھی قیمت پر اتھارٹی میں کام نہیں کرنے دیں گے۔ اگر کوئی کام ہوگا تو کسانوں کے مسائل پر ہوگا۔ اس دوران جانوروں کی تعداد میں اضافہ کرکے سات کر دیا ہے۔ کسانوں نے اتھارٹی کے گیٹ پر خود دودھ نکالا اور وہاں چائے بنا کر لوگوں کو پلائی۔