ریاست اترپردیش کے ضلع نوئیڈا میں بھارتیہ کسان یونین کے سیکڑوں کسانوں نے نوئیڈا۔دہلی بارڈر پر بھی احتجاج کررہے ہیں۔
احتجاج کے دوران کسانوں نے مرکزی حکومت کی (بدھی شدھی) عقل اور سمجھ کے لیے ہون کا اہتمام کیا تاکہ حکومت کسانوں کے مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے زرعی قوانین کو منسوخ کرے۔
کسانوں نے کہا کہ زرعی قوانین ملک کے خلاف ہے، جس کی وجہ سے کسان اپنی زراعت کو بچانے کے لیے سڑک پر مظاہرہ کررہے ہیں، لیکن حکومت ابھی تک کسانوں کے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا ہے۔
کسانوں کا مزید کہنا ہے کہ کسان حکومت کو خواب غفلت سے بیدار کرنے آئے ہیں، جب تک حکومت تمام مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے تب تک ہم یہاں سے نہیں ہٹیں گے، انھوں نے کہا کہ ہم یوم جمہوریہ پریڈ کی بھی پوری تیاری کے ساتھ یہاں پہنچے ہیں، یہاں پر ہم مشق بھی کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کا آج 10واں دن ہے، کسانوں کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے حکومت اور کسان رہنماؤں کے درمیان پانچویں دور کا مذاکرات جاری ہے۔ مرکزی حکومت کے تینوں نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں نے 8 دسمبر کو بھارت بند کا اعلان بھی کرچکے ہیں۔