بتایا جا رہا کہ جس بدمعاش کو حراست میں لیا گیا ہے وہ مهاگن بلڈر کے کارپوریٹ آفس میں ہوئی ڈکیتی کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ اور اس پر ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ وہیں زخمی بد معاش کی شناخت سچن ٹھاکر کے طور پر ہوئی ہے۔
ایس ایس پی ویبھو کرشن نے بتایا کہ تھانہ فیز -2 کی پولیس علاقے میں روٹین چیکنگ کر رہی تھی۔ اسی دوران موٹر سائیکل پر سوار دو مشتبہ افراد وہاں سے گذررہا تھا پولیس نے جب اسے رکنے کے لیے اشارہ کیا تو موٹر سائیکل پر سوار دونوں بدمعاش دوسری سمت میں بھاگنے لگے۔
اس کے بعد پولیس نے سیکٹر -88 میں واقع سبزی منڈی کے قریب محاصرہ کر لیا لیکن اسی دوران بدمعاشوں نے فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے گولیاں چلانی شروع کی تو بدمعاش کے پیر میں گولی جا لگی لگی اورو ہ وہیں گر پڑا۔ جبکہ اس کا ایک ساتھی وہاں سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گیا۔ اس کے بعد پولیس نے بدمعاش کو گرفتار کر زخمی حالت میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔
اس کے بعد پولیس نے فرار ہوئے بدمعاش کی تلاشی میں متعدد مقامات پر چھاپے ماری کی، لیکن اب تک اس کی گرفتاری نہیں ہو سکی ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ پکڑا گیا بدماش بلند شہر کے سكندرآباد علاقے کے گرام گھاسي سرائے کا باشندہ ہے اور اس کا نام سچن ٹھاکر ولد جے پرکاش ہے۔
سچن ٹھاکر بین ریاستی بدمعاش ہے اور اس پر لوٹ، ڈکیتی سمیت متعدد جرائم میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور اس پر درجنوں مقدمے درج ہیں۔ ضلع گوتم بدھ نگر اور غازی آباد کی پولیس بھی اسے تلاش کررہی تھی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ 27/28 اپریل 2019 کی رات تھانہ فیز -3 علاقے واقع مهاگن بلڈر کے کارپوریٹ آفس میں ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی۔ اس واقعہ کا ماسٹر مائنڈ سچن ٹھاکر ہی تھا۔
اس صورت میں مطلوبہ سچن ٹھاکر پر 09 جون -2019 کو ایک لاکھ روپے کےانعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ بدمعاش کے قبضے سے ایک پستول، کارتوس اور موٹر سائیکل برآمد ہوئی ہے۔