ETV Bharat / city

آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے - جرم کی نگرانی کے لیے کمیشنر کے ساتھ 9 آئی پی ایس افسران کی بھی تعیناتی

گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر آلوک سنگھ نے چارج سنبھال لیا ہے۔ اسی کے ساتھ دو ڈی سی پی، آئی پی ایس راجیش سنگھ اور میناکشی کاتیان نے بھی چارج سنبھال لیا ہے۔

آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے
آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے
author img

By

Published : Jan 16, 2020, 11:42 PM IST

اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع میں جرائم میں کمی واقع ہوگی اور تحقیقات میں تیزی لائی جائے گی۔ سائبر کرائم، منظم جرائم، گاڑی چوری، قتل اور اسنیچنگ کی واردات پر قدغن لگانے کا عزم ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہر جرم کی نگرانی کے لیے کمیشنر کے ساتھ 9 آئی پی ایس افسران کی بھی تعیناتی عمل میں آئی ہے۔

گوتم بودھ نگر میں کمیشنری نظام نافذ ہونے کے بعد ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اختیارات کم کر دیئے گئے ہیں۔ تاہم ، سال 2019 میں ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مجرموں کی کمر توڑنے کی کوشش کی۔ سختی کا حال یہ تھا کہ صرف ایک سال میں پانچ ہزار سے زیادہ افراد کو امن و امان کو خطرہ کے تحت جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا تھا۔

اسی دوران ،شاطر گروہ کے مجرموں سمیت 1254 افراد کے خلاف گینگسٹر کی کارروائی کی گئی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا یہ عمل ریاست میں زیر بحث رہا۔ نئے نظام کے تحت ، اب یہ اتھارٹی کمشنر پولیس کے پاس چلی گئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا نئے نظام کے نفاذ کے بعد بھی ، غنڈہ گردی اور امن و امان کو برقرار رکھنے کی یہ کاروائی جاری رہے گی یا نہیں۔

ضلع میں بہت سارے مجرم سرگرم ہیں۔ جرائم پیشہ افراد گروہ بنا کر منظم طریقے سے مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دیتے ہیں۔ جن میں ڈکیتی ، چوری ، تخریب کاری ، قبضہ کرنے، زبردستی طرح طرح کے ٹھیکے لینا شامل ہیں۔ ماضی میں تعینات افسران سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے غنڈہ گردی کی کارروائیوں میں تیزی سے کام کیا۔ سابق پولیس افسران ایک سال میں غنڈہ ایکٹ کے تحت محدود لوگوں پر کارروائی کرتے تھے۔

آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے
آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے

وہیں بی این سنگھ نے صرف دو سالوں میں 1254 افراد پر گینگیسٹر کے تحت کاروائی کی۔خاص بات یہ ہے کہ اس میں شاطر اور خطرناک مجرموں سندر بھاٹی ، انیل دوجانہ اور رندیپ بھاٹی گینگ کے 128 بدمعاش شامل ہیں۔ سختی کا عالم یہ رہا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے صرف ایک ہی دن میں 128 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ ضلع میں دیکھا گیا کہ لوگوں نے چھوٹے چھوٹے معاملات میں لڑائی جھگڑے شروع کر دئے۔ مظاہرے ،دھرنا کرکے سڑکوں کو جام کردیا جاتا۔ اس کی وجہ سے شہر کا ماحول خراب ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں بھی ضلعی مجسٹریٹ بھی سخت ہو گئے۔

سال 2018 میں ، انہوں نے امن کی دفعات کے تحت 2236 افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا۔ اسی دوران 2019 میں ، امن کی خلاف ورزی کے معاملات میں اور زیادہ سختی کرتے ہوئے ، 5242 افراد کو جیل بھیجا گیا تھا۔ امن و امان صورت حال خراب کرنے کی پاداش میں سختی کے نتیجے میں لڑائی جھگڑے ، مار پیٹ کے معاملات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

248 املاک کا اٹیچمنٹ (قرقی):
جن غنڈوں کے خلاف گینگسٹر کی کاروائی ہوئی ان کی جائیدادیں اٹیچ کیں۔ جن کی قیمت کروڑوں ہے۔

11 شرپسندوں پر این ایس اے عائد:
مجرم جو شاطر جرائم میں مطلوب ہیں اور ان کے ذریعہ جرم کیا گیا ہے اگر ضلع اور ریاست کی ترقی متاثر ہوتی ہے تو پھر ایسے جرائم میں ملوث شرپسندوں پر نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (راسوکا) کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دو برسوں میں 11 بدمعاشوں کے خلاف کارروائی کی۔

اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع میں جرائم میں کمی واقع ہوگی اور تحقیقات میں تیزی لائی جائے گی۔ سائبر کرائم، منظم جرائم، گاڑی چوری، قتل اور اسنیچنگ کی واردات پر قدغن لگانے کا عزم ظاہر کیا جا رہا ہے۔

ہر جرم کی نگرانی کے لیے کمیشنر کے ساتھ 9 آئی پی ایس افسران کی بھی تعیناتی عمل میں آئی ہے۔

گوتم بودھ نگر میں کمیشنری نظام نافذ ہونے کے بعد ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اختیارات کم کر دیئے گئے ہیں۔ تاہم ، سال 2019 میں ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مجرموں کی کمر توڑنے کی کوشش کی۔ سختی کا حال یہ تھا کہ صرف ایک سال میں پانچ ہزار سے زیادہ افراد کو امن و امان کو خطرہ کے تحت جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا تھا۔

اسی دوران ،شاطر گروہ کے مجرموں سمیت 1254 افراد کے خلاف گینگسٹر کی کارروائی کی گئی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا یہ عمل ریاست میں زیر بحث رہا۔ نئے نظام کے تحت ، اب یہ اتھارٹی کمشنر پولیس کے پاس چلی گئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا نئے نظام کے نفاذ کے بعد بھی ، غنڈہ گردی اور امن و امان کو برقرار رکھنے کی یہ کاروائی جاری رہے گی یا نہیں۔

ضلع میں بہت سارے مجرم سرگرم ہیں۔ جرائم پیشہ افراد گروہ بنا کر منظم طریقے سے مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دیتے ہیں۔ جن میں ڈکیتی ، چوری ، تخریب کاری ، قبضہ کرنے، زبردستی طرح طرح کے ٹھیکے لینا شامل ہیں۔ ماضی میں تعینات افسران سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے غنڈہ گردی کی کارروائیوں میں تیزی سے کام کیا۔ سابق پولیس افسران ایک سال میں غنڈہ ایکٹ کے تحت محدود لوگوں پر کارروائی کرتے تھے۔

آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے
آلوک سنگھ گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر بنے

وہیں بی این سنگھ نے صرف دو سالوں میں 1254 افراد پر گینگیسٹر کے تحت کاروائی کی۔خاص بات یہ ہے کہ اس میں شاطر اور خطرناک مجرموں سندر بھاٹی ، انیل دوجانہ اور رندیپ بھاٹی گینگ کے 128 بدمعاش شامل ہیں۔ سختی کا عالم یہ رہا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے صرف ایک ہی دن میں 128 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ ضلع میں دیکھا گیا کہ لوگوں نے چھوٹے چھوٹے معاملات میں لڑائی جھگڑے شروع کر دئے۔ مظاہرے ،دھرنا کرکے سڑکوں کو جام کردیا جاتا۔ اس کی وجہ سے شہر کا ماحول خراب ہو رہا تھا۔ اس معاملے میں بھی ضلعی مجسٹریٹ بھی سخت ہو گئے۔

سال 2018 میں ، انہوں نے امن کی دفعات کے تحت 2236 افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا۔ اسی دوران 2019 میں ، امن کی خلاف ورزی کے معاملات میں اور زیادہ سختی کرتے ہوئے ، 5242 افراد کو جیل بھیجا گیا تھا۔ امن و امان صورت حال خراب کرنے کی پاداش میں سختی کے نتیجے میں لڑائی جھگڑے ، مار پیٹ کے معاملات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔

248 املاک کا اٹیچمنٹ (قرقی):
جن غنڈوں کے خلاف گینگسٹر کی کاروائی ہوئی ان کی جائیدادیں اٹیچ کیں۔ جن کی قیمت کروڑوں ہے۔

11 شرپسندوں پر این ایس اے عائد:
مجرم جو شاطر جرائم میں مطلوب ہیں اور ان کے ذریعہ جرم کیا گیا ہے اگر ضلع اور ریاست کی ترقی متاثر ہوتی ہے تو پھر ایسے جرائم میں ملوث شرپسندوں پر نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (راسوکا) کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دو برسوں میں 11 بدمعاشوں کے خلاف کارروائی کی۔

Intro:ڈی ایم نوئیڈا نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف اختیارات کا بھرپور استعمال کیا، اب کمشنر کی باری Body:ڈی ایم نوئیڈا نے اختیارات کا غنڈوں کے خلاف بھر پور استمعال کیا۔اب کمشنر کی باری
نوئیڈا:
گوتم بدھ نگر کے پہلے پولیس کمشنر آلوک سنگھ نے چارج سنبھال لیا ہے۔ اسی کے ساتھ دو ڈی سی پی ،آئی پی ایس راجیش سنگھ اور میناکشی کاتیان نے بھی چارج سنبھال لیا ہے۔
اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع میں جرائم میں کمی واقع ہوگی اور تحقیقات میں تیزی لائی جائے گی ۔سائبر کرائم ،منظم جرائم،گاڑی چوری قتل اور اسنیچنگ کی واردات پر قدغن لگانے کا عزم ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہر جرم کی مانیٹرنگ کے لیے کمیشنرکے ساتھ 9 آئی پی ایس افسر ان کی بھی تعیناتی عمل میں آئی ہے ۔
گوتم بودھ نگر میں کمیشنری نظام نافذ ہونے کے بعد ہی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے اختیارات کم کردیئے گئے ہیں۔ تاہم ، سال 2019 میں ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مجرموں کی کمر توڑنے کی کوشش کی۔ سختی کا حال یہ تھا کہ صرف ایک سال میں پانچ ہزار سے زیادہ افراد کو امن و امان کو خطرہ کے تحت جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا گیا تھا۔ اسی دوران ،شاطر گروہ کے مجرموں سمیت 1254 افراد کے خلاف گینگسٹر کی کارروائی کی گئی۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کا یہ عمل ریاست میں زیر بحث رہا۔ نئے نظام کے تحت ، اب یہ اتھارٹی کمشنر پولیس کے پاس چلی گئی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ آیا نئے نظام کے نفاذ کے بعد بھی ، غنڈہ گردی اور امن و امان کو برقرار رکھنے کی یہ کارروائی جاری رہے گی یا نہیں۔


ضلع میں بہت سارے مجرم سرگرم ہیں۔ جرائم پیشہ افراد گروہ بنا کر منظم طریقے سے مجرمانہ سرگرمیوں کو انجام دیتے ہیں۔جن میں ڈکیتی ، چوری ، تخریب کاری ، قبضہ کرنے، زبردستی طرح طرح کے ٹھیکے لینا شامل ہیں۔ ماضی میں تعینات افسران سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بی این سنگھ نے غنڈہ گردی کی کارروائیوں میں تیزی سے کام کیا۔ سابق پولیس افسران ایک سال میں غنڈہ ایکٹ کے تحت محدود لوگوں پر کارروائی کرتے تھے۔وہیں ، بی این سنگھ نے صرف دو سالوں میں 1254 افراد پر گینگیسٹر کے تحت کاروائی کی۔خاص بات یہ ہے کہ اس میں شاطر اور خطرناک مجرموں سندر بھاٹی ، انیل دوجانہ اور رندیپ بھاٹی گینگ کے 128 بدمعاش شامل ہیں۔ سختی کا عالم یہ رہا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے صرف ایک ہی دن میں 128 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ ضلع میں دیکھا گیا کہ لوگوں نے چھوٹے چھوٹے معاملات میں لڑائی جھگڑے شروع کرد ئے۔ مظاہرے ،دھرنا کرکے سڑکوں کو جام کردیا جاتا۔ اس کی وجہ سے شہر کا ماحول خراب ہورہا تھا۔ اس معاملے میں بھی ضلعی مجسٹریٹ بھی سخت ہوگئے۔ سال 2018 میں ، انہوں نے امن کی دفعات کے تحت 2236 افراد کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیجا۔ اسی دوران 2019 میں ، امن کی خلاف ورزی کے معاملات میں ، اور زیادہ سختی کرتے ہوئے ، 5242 افراد کو جیل بھیجا گیا تھا۔ امن و امان صورت حال خراب کرنے کی پاداش میں سختی کے نتیجے میں لڑائی جھگڑے ، مار پیٹ کے معاملات میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔
248 املاک کا اٹیچمنٹ (قرقی): جن غنڈوں کے خلاف گینگسٹر کی کاروائی ہوئی ان کی جائیدادیں اٹیچ کیں۔ جن کی قیمت کروڑوں ہے۔
11 شرپسندوں پر این ایس اے عائد: مجرم جو شاطر جرائم میں مطلوب ہیں اور ان کے ذریعہ جرم کیا گیا ہے اگر ضلع اور ریاست کی ترقی متاثر ہوتی ہے تو پھر ایسے جرائم میں ملوث شرپسندوں پر نیشنل سیکیورٹی ایکٹ (راسوکا) کے تحت کارروائی کی جاتی ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے دو برسوں میں 11 بدمعاشوں کے خلاف کارروائی کی۔Conclusion:DM Noida has used power again the criminals, now commissioner would be reduced crime Noida
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.