تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں شاہین باغ کی طرز پر خواتین شہریت ترمیمی قانون،این پی آر اور این آر سی کے خلاف احتجاج کررہی ہیں۔
ان کا یہ احتجاج19 ویں دن میں داخل ہوگیا ہے۔ ان خواتین کے جذبے کی سراہنا کرتے ہوئے مخلتف سماجی کارکن اور طلبہ نے احتجاج کررہی خواتین کو خراج تحسین پیش کیا۔
اس حتجاج میں مولانا آزاد نیشنل اردو ینیورسٹی طلبہ تنظیم کے رہنماوں نے حصہ لیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ملک کی آزادی میں ہمارے اسلاف نے انگریزوں سے جنگ کی۔ جان ومال کی قربانیاں دیں، اور ملک کو آزاد کیا۔
انھوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت مذہب کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے اور دستور کو تبدیل کرنے کی سازش رچ رہی ہے۔
طلبہ تنظیم کے ذمہ داران کے کہا کہ حکومت نے شاہین باغ کے احتجاج کو ختم کرنے کے لیے منظم سازش کے تحت دہلی میں فساد کروایا۔
انھوں نے کہا کہ خواتین کا یہاں جمع ہونا اپنے کام کاج اور بچوں کی ذمے داریوں کو نبھاتے ہوئے احتجاج کرنا قابل ستائش اقدام ہے۔
واضح رہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کے احتجاج نے پوری دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے، خواتین نے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے ملاقات کی پیشکش بھی کی مگر حکومت نے انھیں یہ موقع نہیں دیا۔