ETV Bharat / city

مفسر قرآن ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات و خدمات پر دو روزہ پروگرام کا اختتام

author img

By

Published : Aug 31, 2021, 2:45 PM IST

بہار کے مشرقی چمپارن میں موجود جامعہ امام ابن تیمیہ، چندنبارہ کے بانی ڈاکٹر لقمان السلفی کی حیات و خدمات پر دو روزہ ورچوول کانفرنس بحسن و خوبی اختتام کو پہنچی، جس میں کئی تیمی حضرات نے اپنے مقالات پیش کیے۔

Bihar News
Bihar News

بہار کے مشرقی چمپارن ضلع میں موجود مشہور تعلیمی درسگارہ جامعہ امام ابن تیمیہ چندنبارہ کے بانی، مفسرقرآن، سیرت نگار ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات وخدمات پر ابنائے تیمیہ کے زیر اہتمام دو روزہ ورچوول کانفرنس کا اختتام ہوگیا۔ جس میں ملک وملت کی اہم شخصیات نے لقمان السلفی کی خدمات کے تئیں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس کانفرنس میں یہ طے پایا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کے نام سے سالانہ علمی وتعلیمی تفوق ایوارڈ کا آغاز کیا جائے گا۔ پروگرام کئی نشستوں میں منعقد ہوا۔

رئیس جامعہ امام ابن تیمیہ ڈاکٹر عبداللہ بن محمد لقمان السلفی نے کہا کہ مولانا لقمان السلفی ہمیشہ دعوت اسلام کے لئے کوشاں رہتے تھے، جامعہ امام ابن تیمیہ کی شکل میں انہوں نے جو شجر لگایا ہے، اس کے سایے میں اسلام کی اشاعت کے لئے کام کیا جاتا رہے گا۔
صدر مجلس ڈاکٹر صہیب حسن نے کہا کہ جامعہ امام ابن تیمیہ کی بنیاد اپنے آپ میں ایک بہت بڑا کام ہے جس کو فرد واحد ڈاکٹر لقمان السلفی نے کیا ہے، جامعہ امام ابن تیمیہ ایک ایسی وراثت ہے جس کا مقابلہ کوئی درہم ودینار سے نہیں کیا جاسکتا۔

مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر امارت شرعیہ بہار و جھارکھنڈ، واڑیسہ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی شخصیت عالمی شخصیت تھی اور ان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔

وہیں پروفیسر اخترالواسع صدر مولانا آزاد یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کے ان چند لوگوں میں سے ایک تھے جو ہمہ جہت خوبیوں کے مالک تھے جن کے دم قدم سے ملک وملت اور انسانیت کو فیض پہنچتا ہے۔

بانی جامعہ امام ابن تیمیہ کی حیات و خدمات پر کانفرنس، علما نے پیش کیا خراج عقیدت

دوسری نشست کی صدارت جامعہ ابوہریرہ اسلامیہ کے شیخ الجامعہ مولانا ریاض احمد سلفی اور نظامت مولانا ابراہیم سجاد تیمی نے کی جب کہ قاری احسان بدر تیمی کی تلاوت کلام اللہ کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔

تیسری نشست میں ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پر مقالے پیش کئے گئے۔ مقالہ نگاروں میں مولانا فیاض احمد تیمی، ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی، مولانا ساجد ولی تیمی، مولانا حفظ الرحمٰن تیمی، مولانا نیاز احسن تیمی سمیت دیگر نے اپنے مقاملے پیش کیے۔

چوتھی نشست ادبی وثقافتی تھی۔ جس کی صدارت معروف شاعر مولانا سالک بستوی نے کی اور نظامت جمیل اختر شفیق تیمی نے کی۔

مزید پڑھیں: نتیش کمار میں وزیراعظم بننے کی تمام تر صلاحیتیں موجود: غلام رسول بلیاوی

مقالات وتاثرات کے بعد ڈاکٹر محمد یوسف حافظ ابوطلحہ تیمی نے کانفرنس کی جانب سے قرارات وتوصیات پیش کی اور کنوینر کانفرنس ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے تمام مشارکین ومعاونین خصوصاً رئیس جامعہ ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور کانفرنس کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔

بہار کے مشرقی چمپارن ضلع میں موجود مشہور تعلیمی درسگارہ جامعہ امام ابن تیمیہ چندنبارہ کے بانی، مفسرقرآن، سیرت نگار ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات وخدمات پر ابنائے تیمیہ کے زیر اہتمام دو روزہ ورچوول کانفرنس کا اختتام ہوگیا۔ جس میں ملک وملت کی اہم شخصیات نے لقمان السلفی کی خدمات کے تئیں خراج عقیدت پیش کیا۔

اس کانفرنس میں یہ طے پایا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کے نام سے سالانہ علمی وتعلیمی تفوق ایوارڈ کا آغاز کیا جائے گا۔ پروگرام کئی نشستوں میں منعقد ہوا۔

رئیس جامعہ امام ابن تیمیہ ڈاکٹر عبداللہ بن محمد لقمان السلفی نے کہا کہ مولانا لقمان السلفی ہمیشہ دعوت اسلام کے لئے کوشاں رہتے تھے، جامعہ امام ابن تیمیہ کی شکل میں انہوں نے جو شجر لگایا ہے، اس کے سایے میں اسلام کی اشاعت کے لئے کام کیا جاتا رہے گا۔
صدر مجلس ڈاکٹر صہیب حسن نے کہا کہ جامعہ امام ابن تیمیہ کی بنیاد اپنے آپ میں ایک بہت بڑا کام ہے جس کو فرد واحد ڈاکٹر لقمان السلفی نے کیا ہے، جامعہ امام ابن تیمیہ ایک ایسی وراثت ہے جس کا مقابلہ کوئی درہم ودینار سے نہیں کیا جاسکتا۔

مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر امارت شرعیہ بہار و جھارکھنڈ، واڑیسہ نے کہا کہ ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی شخصیت عالمی شخصیت تھی اور ان کی زندگی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔

وہیں پروفیسر اخترالواسع صدر مولانا آزاد یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عالم اسلام کے ان چند لوگوں میں سے ایک تھے جو ہمہ جہت خوبیوں کے مالک تھے جن کے دم قدم سے ملک وملت اور انسانیت کو فیض پہنچتا ہے۔

بانی جامعہ امام ابن تیمیہ کی حیات و خدمات پر کانفرنس، علما نے پیش کیا خراج عقیدت

دوسری نشست کی صدارت جامعہ ابوہریرہ اسلامیہ کے شیخ الجامعہ مولانا ریاض احمد سلفی اور نظامت مولانا ابراہیم سجاد تیمی نے کی جب کہ قاری احسان بدر تیمی کی تلاوت کلام اللہ کے ساتھ پروگرام کا آغاز ہوا۔

تیسری نشست میں ڈاکٹر محمد لقمان السلفی کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پر مقالے پیش کئے گئے۔ مقالہ نگاروں میں مولانا فیاض احمد تیمی، ڈاکٹر ظل الرحمن تیمی، مولانا ساجد ولی تیمی، مولانا حفظ الرحمٰن تیمی، مولانا نیاز احسن تیمی سمیت دیگر نے اپنے مقاملے پیش کیے۔

چوتھی نشست ادبی وثقافتی تھی۔ جس کی صدارت معروف شاعر مولانا سالک بستوی نے کی اور نظامت جمیل اختر شفیق تیمی نے کی۔

مزید پڑھیں: نتیش کمار میں وزیراعظم بننے کی تمام تر صلاحیتیں موجود: غلام رسول بلیاوی

مقالات وتاثرات کے بعد ڈاکٹر محمد یوسف حافظ ابوطلحہ تیمی نے کانفرنس کی جانب سے قرارات وتوصیات پیش کی اور کنوینر کانفرنس ڈاکٹر محمد شیث ادریس تیمی نے تمام مشارکین ومعاونین خصوصاً رئیس جامعہ ڈاکٹر عبداللہ محمد لقمان السلفی کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور کانفرنس کی تاریخی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.