کورونا کے دور میں ملک میں پہلی مرتبہ اتنے بڑے پیمانے پر بیک وقت ووٹنگ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ایسا قیاس لگایا جا رہا تھا کہ کورونا کے سبب ووٹنگ کے لیے لوگ گھروں سے بہت کم ہی باہر نکلیں گے لیکن وبا کے دور میں بھی رائے دہندگان کا ووٹ کے لیے حوصلہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔
پولنگ اسٹیشنوں پر نہ صرف نوجوان بلکہ بزرگ بھی اس موقع پر پیچھے نہیں ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال اس وقت دیکھنے کو ملی جب 104 سالہ سابق فوجی سچدانند رانا مظفر پور کے پولنگ بوتھ نمبر 72 پر ووٹ کرنے پہنچے۔ مسٹر رانا ووٹ کے لیے جوش سے لبریز نظر آ رہے تھے۔ رانا ان لوگوں کے لیے مثال ہیں جو صحت مند ہوکر بھی ووٹ کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے ہیں۔
اپنے بھتیجے کے ساتھ پولنگ بوتھ پہنچے رانا نے بتایا کہ وہ سال 1934 میں برٹش فوج میں بھرتی ہوئے تھے۔ اس کے بعد سال 1953 میں وہ ہندوستانی فوج میں شامل ہوئے۔ 1968 میں ریٹائر ہوئے مسٹر رانا آج بھی ایک بہتر جمہوریت کے لیے پولنگ بوتھ پرآئے اور ووٹ کیا۔
مسٹر رانا کے بھتیجے نے بتایا کہ کل سے ہی ان کے چچا ووٹ کرنے کے لیے پرجوش تھے اور اپنی پرچی تلاش کررہے تھے۔ ہم لوگ آج انہیں ووٹ کرنے کے لیے لے کرآئے ہیں۔
انہوں نے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا تھا۔وہ 1962 میں ہند-چین کی جنگ میں ششل علاقے میں جبکہ 1965 کی ہند-پاکستان جنگ میں سیالکوٹ میں تعینات تھے۔