مظفرنگر: اترپردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلکٹریٹ میں بھارتیہ کسان یونین کرانتی Indian Farmers Union Kranti handed over the memorandum to the District Magistrate نے ضلع کے ایک ہسپتال کے عملے کی لاپرواہی سے خاتون کے پیٹ میں جنین کی ہلاکت کے معاملے کے حوالے سے ایک میمورینڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کر کارروائی کا مطالبہ کیا۔
کسانوں نے کہا کہ بھارتیہ کسان یونین کرانتی کے کارکنان انصار ولد مرتضی جو مظفرنگر کی تھانہ علاقہ مملانا روڑ کا رہائشی ہے۔ جنہوں نے اپنی اہلیہ ثمرین کو ضلع کے ہی شفا ہاسپیٹل Shafa Hospital in Muzaffarnagar میں بخار کے علاج کیلئے ایڈمٹ کرایا تھا۔ مریضہ کی حالت بگڑنے پر ڈاکٹروں کے ذریعے ہائی لیول کے انجکشن اور گلوکوز دی گئی اور 24 گھنٹے کے اندر ہی ہاسپٹل سے چھٹی کردی گئی۔
انہوں نے کہا کہ گھر جانے کے بعد میری اہلیہ کی طبیعت اور بگڑ گئی دوبارہ سے ہاسپٹل لایا گیا تو ڈاکٹر نے بتایا کی اس کا استقاط حمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے علاج سے پہلے اپنی اہلیہ کا الٹرا ساؤنڈ کرایا تھا جس میں ساڑھے تین ماہ کا بچہ ٹھیک حالت میں تھا لیکن ڈاکٹر کے علاج کے بعد حمل گر گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ہم چاہتے ہیں کہ ہسپتال پر قانونی کارروائی کی جائے، انہی مطالبے کو لے کر ہم ضلع انتظامیہ کے پاس آئے ہیں اور ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کو پیش کیا ہے۔