مظفرنگر: ریاست اترپردیش کے مظفرنگر کے منصورپور میں واقع جامعہ اسلامیہ انوار العلوم بہاری کا سالانہ اجلاس ختم ہوا۔ اجلاس کی صدارت مفتی محمد عفان منصورپوری نے کی اور نظامت کے فرائض قاری آس محمد نے انجام دیے۔
مفتی محمد عفان منصورپوری نے قرآن مجید کی فضیلت بیان کرتے ہوئے کہا کہ بڑے ہی خوش نصیب ہیں وہ والدین جو اپنے بچوں کو قرآن مجید کی تعلیم سے سرفراز کرتے ہیں اور اپنے اہل و عیال کی زندگی کو سنوارتے ہیں Jamia Islamia Anwar-ul-Uloom Bihari Muzaffarpur۔
جمعیۃ علماء ضلع سہارنپور کے صدر مولانا حبیب اللہ مدنی نے زبان کے صحیح استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زبان کا اگر صحیح استعمال کیا جائے تو انسان لوگوں پر حکمرانی کرتا ہے کہ اور اگر زبان کا غلط استعمال کیا جائے تو انسان کو انسان کا دشمن بنا دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے اندر ایک دوسرے کی غیبت اور چغل خوری کرنے کی عادت بہت زیادہ سرایت کر چکی ہے۔ حدیث نبوی ہے کہ چغل خور جنت میں نہیں جائے گا۔
جمعیۃ علماء یوپی کے نائب صدر مولانا نذر محمد قاسمی اور مولانا سالم منصورپوری نے کہا کہ اصلاح معاشرہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ آج معاشرہ تباہی و بربادی کے دہانے پر کھڑا ہے Maulana Salim Mansoorpuri۔
انہوں نے تعلیم کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ آدھی روٹی کھاؤ لیکن اپنے بچوں کو تعلیم سے آراستہ ضرور کرو۔
جمعیۃ علماء تحصیل کھتولی کے صدر مولانا سید محمد سعد خان جہانپوری نے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالات چاہے جیسے ہو اللہ کی مدد سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ حالات کو اچھا اور برا کرنا اللہ کے قبضے میں ہے اللہ جب چاہے تب حالات کو بدلنے میں قادر ہے۔ اس لیے تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ رجوع الی اللہ کرے۔
اجلاس عام میں ادارہ کے ناظم مفتی عبدالقادر قاسمی نے مدرسہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی۔
آخر میں جامعہ ہذا کے مہتمم حافظ عمر فاروق نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور مجمع عام کے سامنے مفتی محمد عفان منصورپوری کو جامعہ ہذا کی سرپرستی کے لیے نام پیش کیا جس کی تمام شرکاء نے ہاتھ اٹھا کر تائید کی۔
مزید پڑھیں:
شرکاء میں مولانا مکرم علی قاسمی، مفتی محمد یامین، محمد آصف قریشی بڈھانوی، مولانا شعیب عالم، قاری عبدالرحمن، مولانا مہتاب، صوفی انوار، مولانا خالد، مولانا حاتم، قاری محفوظ الرحمن، قاری دانش سرفراز، مولانا شکیل، قاری عثمان، مفتی محمد آصف، قاری محمد وسیم، حافظ محمد وسیم، مولانا ذوالفقار، قاری عمر اشرفی وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں۔