ریاست اترپردیش کے ضلع مظفرنگر کے مہاویر چوک پر واقع سماجوادی پارٹی کے دفتر میں گزشتہ روز یعنی جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام حزب اختلاف کے عہدیداروں نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس میں 28 جون کو موجودہ حکومت کی تاناشاہی کے خلاف ضلع کلکٹریٹ میں یک روزہ احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔
اس سے قبل اپوزیشن کی میٹنگ میں تمام جماعتوں کے عہدیداروں نے متحد ہو کر آئندہ ہونے والے ضلع پنچایت صدر کے انتخابات کے پیش نظر بی جے پی کے جانب دارانہ رویے کے خلاف آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اپوزیشن پارٹیوں نے بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت ضلع پنچایت ممبران کو دھمکی دے کر ان کا ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے جس کی وجہ سے ضلع پنچایت صدر کے انتخابات متاثر ہوسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مظفر نگر کے وارڈ 41 کی ضلع پنچایت ممبر زرین کی ذات کے سرٹیفکیٹ سے متعلق تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں۔ انہوں نے زرین کی ذات کا سرٹیفکیٹ کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ضلع پنچایت ممبرز کو ڈرا اور دھمکا رہی ہے۔ اگر کوئی بی جے پی کی بات کو تسلیم کرنے سے انکار کرتا ہے تو ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مسلمان مایاوتی اور اکھلیش کے بہکاوے میں نہیں آنے والے: شاہنواز عالم
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن ایسی حرکت کو برداشت نہیں کرے گی۔ اسی سلسلے میں 28 جون کو ضلع کلکٹریٹ میں یک روزہ مظاہرہ کیا جائے گا جس میں بھارتیہ کسان یونین بھی شرکت کرینگے۔
پریس کانفرنس میں سماج وادی پارٹی کے ضلع صدر پرمود تیاگی، آزاد سماج پارٹی کے ضلع صدر جگدیش پال، راشٹریہ لوک دل کے ضلع صدر اجیت راٹھی اور کانگریس کے ضلع صدر سبودھ شرما بھی موجود تھے۔