ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے پہلے روز ہی مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین و وزراء نے گورنر کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی شروع کردی جس کے بعد گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے اپنی تقریر سے قبل ہی قومی ترانہ کے درمیان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے جس کی وجہ سے اسمبلی میں شور شرابہ ہو گیا۔ مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسے ایوان اور قومی ترانہ کی توہین قرار دیا۔ Uproar over Nawab Malik Case in Maharashtra Assembly
اپوزیشن نے بی جے پی وزیر اقلیتی امور نواب ملک کے استعفی کا مطالبہ کیا اور اپنے اس مطالبہ کو لے کر ایوان میں احتجاج شروع کر دیا جس کی وجہ سے ایوان کا یہ اجلاس مزید ہنگامہ خیز ہو گیا۔ Maharashtra Assembly session adjourned
اس اجلاس میں ریاست کا بجٹ بھی پیش ہونا ہے، اسی دوران ہنگاموں میں ایوان کی کارروائی کو کئی مرتبہ ملتوی کرنا پڑا۔
اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کہا کہ نواب مالک پر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں، باوجود اس کے حکومت نے ان کا ابھی تک استعفی کا مطالبہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کس کے دباؤ میں کام کر رہی ہے یا حکومت پر کس کا زور ہے یہ صاف ظاہر ہو رہا ہے۔
شیواجی مہاراج پر یوم مراٹھی پر اورنگ آباد میں گورنر مہاراشٹر نے خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چانکیہ کے بغیر چندر گپت کی کیا حیثیت سمرتھ کے بغیر شیواجی مہاراج کی کیا اہمیت یہ سوال کیا تھا جس پر تنازع شروع ہوگیا۔
این سی پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا کہ شیواجی مہاراج سے متعلق گورنر کے قابل اعتراض بیان پر اراکین اسمبلی ناراض تھے اسی لئے انہوں نے اپنا اعتراض ظاہر کیا۔