ادھو حکومت میں وزیر برائے شہری ترقیات ایکناتھ شندھے نے کہا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو قانون ساز کونسل کا رکن گورنر کوٹے سے منتخب کرنے کی تجویز پر ایک بار پھر تبادلہ خیال کیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں آج کابینہ کی میٹنگ ہوئی جس میں گزشتہ تجویز کا اعادہ کیا گیا اور 'گورنر کودی گئی گذشتہ میٹنگ کے فیصلے سے ایک بار پھر آگاہ کرنے کی بات کہی گئی ہے'۔
کابینہ کی ہوئی اس میٹنگ میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کو 28 مئی سے قبل گورنر کے ذریعہ مقرر کردہ رکن کی حیثیت سے منتخب کیے جانے کی تجویز پر تبادلہ خیال کیا گیا، یہ بحث و مباحثہ گورنر کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات پر تھا۔
گزشتہ نو اپریل کو اجیت پوار کی صدارت میں ہوئی میٹنگ پر اعترض ظاہر کیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ نائب وزیر اعلی ہونے کی حیثیت سے اجیت پوار کے پاس اس کا حق نہیں ہے اور ان کے پاس اس کے لیے کوئی سرکاری خط بھی نہیں، نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ کوئی قانونی عہدہ نہیں ہے، لہٰذا ان کی زیرصدارت ہونے والی کابینہ کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد قابل قبول نہیں ہے۔
ان اعتراض سے بچنے کے لئے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کی جانب سے ایک خط جاری کیا گیا کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کا اجلاس باضابطہ ہے۔ لہذا اجیت پوار کی زیرصدارت میں ہونے والی کابینہ کے اجلاس میں جو فیصلہ لیا گیا ہے اس پر گورنر ادھو ٹھاکرے سے متعلق تجویز پر کوئی اعتراض نہیں کرسکیں گے۔