مہاراشٹر حکومت نے وزیراعلی سے لے کر وزراء، اراکین اسمبلی، اعلیٰ افسران سمیت ریاست کے دیگر ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر خزانہ اجیت پوار نے کہا کہ مارچ میں انتظامیہ کے اعلیٰ افسران اور اراکین اسمبلی کی تنخواہ میں 60 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی۔
اس میں وزیراعلیٰ، تمام وزراء، قانون ساز کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین، قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر، دونوں ایوانوں میں حزب اختلاف کے رہنما، دونوں ایوانوں کے تمام اراکین اسمبلی، عوامی کارپوریشنوں کے سربراہان اور بلدیاتی ادارے شامل ہوں گے۔
کلاس ایک اور کلاس دو کے کیڈر کے افسران 50 فیصد تنخواہ لیں گے۔ کلاس تین کے عملے کی تنخواہ میں 25 فیصد کی کٹوتی ہوگی جبکہ کلاس چار کے ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی نہیں ہوگی۔
چیف سکریٹری اجوئے مہتا کے جاری کردہ ایک سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق اپریل میں تمام کٹوتی شدہ تنخواہوں کو دو قسطوں میں ادا کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ اسٹاف ایسوسی ایشن سمیت تمام متعلقہ افراد کی مشاورت سے لیا گیا ہے۔ فی الحال حکومت 5 فیصد حاضری کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
مرکزی حکومت کو لکھے گئے ایک خط میں نائب وزیراعلیٰ نے بھی مرکز سے زور دیا ہے کہ وہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے ٹیکسوں میں ریاست کے حصہ کو فوری طور پر ختم کریں اور اس بحران سے نمٹنے کے لیے 16،654 کروڑ روپے کی گرانٹ دی جائے جو زیر التوا ہے۔