ETV Bharat / city

سامنا کے اداریہ میں بی جے پی پر طنز - سامنا کے اداریہ

رام مندر تعمیر کی آڑ میں 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے لیے تشہیر بی جے پی نے شروع کر دی ہے اور انتخاب کے لیے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے، گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لیے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔

cm of mahrashtara
وزیراعلیٰ ادھوٹھاکرے
author img

By

Published : Dec 21, 2020, 10:42 PM IST

شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریہ میں بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا ہے کہ جب وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کہہ چکے ہیں کہ رام مندر تعمیر میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی اور فنڈ پوری طرح سے دستیاب کرایا جائے گا تو بی جے پی کے رضاکار چندہ کیوں جمع کر رہے ہیں۔

سامنا کے اداریہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر آشش شیلار نے کہا کہ اگر بھگوان رام کا مندر عوام کے پیسے اور اشتراک سے بن رہا ہے تو یہ مندر عوام کا ہی ہو گا یہ کسی پارٹی خاص یا کسی خصوصی شخص کا نہیں ہوگا اور اگر عوام اپنی مرضی سے اشتراک کرنا چاہ رہی ہے تو پھر شیوسینا کے پیٹ میں درد کیوں ہو رہا ہے؟

شیوسینا بھگوان رام مخالف رول لگاتار اپنا رہی ہے اس کی یہی کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے بھگوان رام کے کام میں رکاوٹ ڈالا جائے، جب رام مندر کا بھومی پوجن ہو رہا تھا اس وقت بھی شیوسینا نے ایسے ہی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی اب جب لوگوں سے چندہ لینے کی بات ہو رہی ہے تو شیوسینا یہ کام کر رہی ہے۔

یہ بات آشش شیلار نے سامنا اخبار میں شائع اداریہ پر کہی ہیں، سامنا میں اس معاملے پر طنز کستے ہوئے لکھا گیا ہے کہ اب اس مندر تعمیر کام کے لیے ہر گھر سے چندہ جمع کرنے والی ٹولی بنائی گئی ہے، جو کہ مزیدار ہے، چار لاکھ رضاکار چندہ کے لیے ہر دروازے پر جائیں گے، یہ رضاکار کون ہیں؟ ان کی تقرری کس نے کی؟

مندر تعمیر کا خرچ تقریبا ۳۰۰کروڑ ہے، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رام مندر تعمیر کے خرچ کی فکر نہ کریں ایسا کہا ہے، انہوں نے کہا کہ مریادا پرشوتم رام کا مندر ملک کے وقار کا مندر ہے اور اس کے لیے دنیا بھر کے ہندوتوا وادیوں نے پہلے ہی خزانہ خالی کر دیا ہے، اس لیے گھر گھر جا کر چندہ جمع کرنے سے کیا حاصل ہوگا؟ اس کام کے لیے چار لاکھ رضاکاروں کی تقرری ہوئی ہوگی تو ان رضاکاروں کی اہم تنظیم کون سی ہے یہ واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

سامنا اخبار نے الزام عائد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 4 لاکھ رضاکار ایک آدھ پارٹی کے سیاسی پرچارک کے طور پر گھر گھر جانے والے ہوں گے، تو یہ مندر کے لیے اپنا خون بہانے والوں کی آتما کی توہین ہوگی، مندر کی لڑائی سیاسی نہیں تھی وہ پورے ہندو جذبات کا مظہر تھا، اس مظہر سے ہی ہندوتوا کی چنگاری جل اٹھی اور آج کی بی جے پی اسی آگ پر پکی روٹیاں کھا رہی ہے۔

حالانکہ ہمیں اس کا افسوس نہیں ہے، شیوسینا نے رام مندر تعمیر کے لیے ایک کروڑ کا فنڈ سب سے پہلے رام للا کے بینک اکاونٹ میں جمع کیا ہے، اس کام کے لیے ایودھیا میں رام للا کے نام سے بینک اکاونٹ کھولا گیا ہے، اس میں دنیا بھر کے رام بھکت کھلے ہاتھوں سے مدد کر رہے ہیں۔

مندر کے لیے لگنے والی 300 کروڑ کا فنڈ پربھو شری رام کے نام پر بینک اکاونٹ میں جمع ھی ہوگیا ہوگا، رام مندر کو لیکر شیوسینا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے سامنا اخبار میں لکھا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے لیے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لیے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔

شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا نے لکھا ہے کہ مکر سنکرانتی سے رام مندر کے لیے چندہ جمع کرنے کا کام شروع ہونے والا ہے، جس کیلئے رضاکار 12 کروڑ خاندانوں سے رابطہ کریں گے، یہ رضاکار ہر گاوں میں جائیں گے اور چندہ مانگیں گے، عدالت کا فیصلہ آتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں مندر کا بھومی پوجن بھی ہوا اور اب مندر کا کام تیزی سے چل رہا ہے یعنی کہ 2014 کے لوک سبھا انتخاب کے پہلے ہی مندر کی تعمیر ہو جائے گی۔

شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریہ میں بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا ہے کہ جب وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ کہہ چکے ہیں کہ رام مندر تعمیر میں کسی طرح کی رکاوٹ نہیں آئے گی اور فنڈ پوری طرح سے دستیاب کرایا جائے گا تو بی جے پی کے رضاکار چندہ کیوں جمع کر رہے ہیں۔

سامنا کے اداریہ پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر آشش شیلار نے کہا کہ اگر بھگوان رام کا مندر عوام کے پیسے اور اشتراک سے بن رہا ہے تو یہ مندر عوام کا ہی ہو گا یہ کسی پارٹی خاص یا کسی خصوصی شخص کا نہیں ہوگا اور اگر عوام اپنی مرضی سے اشتراک کرنا چاہ رہی ہے تو پھر شیوسینا کے پیٹ میں درد کیوں ہو رہا ہے؟

شیوسینا بھگوان رام مخالف رول لگاتار اپنا رہی ہے اس کی یہی کوشش رہی ہے کہ کسی بھی طرح سے بھگوان رام کے کام میں رکاوٹ ڈالا جائے، جب رام مندر کا بھومی پوجن ہو رہا تھا اس وقت بھی شیوسینا نے ایسے ہی رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی اب جب لوگوں سے چندہ لینے کی بات ہو رہی ہے تو شیوسینا یہ کام کر رہی ہے۔

یہ بات آشش شیلار نے سامنا اخبار میں شائع اداریہ پر کہی ہیں، سامنا میں اس معاملے پر طنز کستے ہوئے لکھا گیا ہے کہ اب اس مندر تعمیر کام کے لیے ہر گھر سے چندہ جمع کرنے والی ٹولی بنائی گئی ہے، جو کہ مزیدار ہے، چار لاکھ رضاکار چندہ کے لیے ہر دروازے پر جائیں گے، یہ رضاکار کون ہیں؟ ان کی تقرری کس نے کی؟

مندر تعمیر کا خرچ تقریبا ۳۰۰کروڑ ہے، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے رام مندر تعمیر کے خرچ کی فکر نہ کریں ایسا کہا ہے، انہوں نے کہا کہ مریادا پرشوتم رام کا مندر ملک کے وقار کا مندر ہے اور اس کے لیے دنیا بھر کے ہندوتوا وادیوں نے پہلے ہی خزانہ خالی کر دیا ہے، اس لیے گھر گھر جا کر چندہ جمع کرنے سے کیا حاصل ہوگا؟ اس کام کے لیے چار لاکھ رضاکاروں کی تقرری ہوئی ہوگی تو ان رضاکاروں کی اہم تنظیم کون سی ہے یہ واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

سامنا اخبار نے الزام عائد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 4 لاکھ رضاکار ایک آدھ پارٹی کے سیاسی پرچارک کے طور پر گھر گھر جانے والے ہوں گے، تو یہ مندر کے لیے اپنا خون بہانے والوں کی آتما کی توہین ہوگی، مندر کی لڑائی سیاسی نہیں تھی وہ پورے ہندو جذبات کا مظہر تھا، اس مظہر سے ہی ہندوتوا کی چنگاری جل اٹھی اور آج کی بی جے پی اسی آگ پر پکی روٹیاں کھا رہی ہے۔

حالانکہ ہمیں اس کا افسوس نہیں ہے، شیوسینا نے رام مندر تعمیر کے لیے ایک کروڑ کا فنڈ سب سے پہلے رام للا کے بینک اکاونٹ میں جمع کیا ہے، اس کام کے لیے ایودھیا میں رام للا کے نام سے بینک اکاونٹ کھولا گیا ہے، اس میں دنیا بھر کے رام بھکت کھلے ہاتھوں سے مدد کر رہے ہیں۔

مندر کے لیے لگنے والی 300 کروڑ کا فنڈ پربھو شری رام کے نام پر بینک اکاونٹ میں جمع ھی ہوگیا ہوگا، رام مندر کو لیکر شیوسینا نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر بڑا الزام عائد کرتے ہوئے سامنا اخبار میں لکھا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے لیے رام للا کے نام کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ گھر گھر جا کر چندہ مانگنے کے نام پر بی جے پی اپنے لیے ووٹ مانگنے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔

شیوسینا کے ترجمان اخبار سامنا نے لکھا ہے کہ مکر سنکرانتی سے رام مندر کے لیے چندہ جمع کرنے کا کام شروع ہونے والا ہے، جس کیلئے رضاکار 12 کروڑ خاندانوں سے رابطہ کریں گے، یہ رضاکار ہر گاوں میں جائیں گے اور چندہ مانگیں گے، عدالت کا فیصلہ آتے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں مندر کا بھومی پوجن بھی ہوا اور اب مندر کا کام تیزی سے چل رہا ہے یعنی کہ 2014 کے لوک سبھا انتخاب کے پہلے ہی مندر کی تعمیر ہو جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.