ETV Bharat / city

کورونا بحران پر شیوسینا نے مرکزی حکومت پر تنقید کی - مودی حکومت

شیوسینا نے اپنے اخبار "سامنا" کے ایک اداریے میں ملک بھر میں جاری کورونا بحران پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی، اس کے علاوہ اب تک خاموشی اختیار کرنے پر سپریم کورٹ پر بھی نکتہ چینی کی۔

Shiv Sena
Shiv Sena
author img

By

Published : Apr 30, 2021, 10:56 PM IST

شیوسینا نے کہا کہ مذکورہ سپریم کورٹ نے خود ہی اس بات کی "تصدیق" کی ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت ملک بھر میں کورونا کے حالات سے نمٹنے میں ناکام ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نظام صحت بری طرح متاثر ہوگیا ہے اور میڈیکل آکسیجن، بیڈ، ٹیکوں کی قلت تشویش کا معاملہ ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا گیا کہ "عدالت عظمیٰ کی جانب سے کئے گئے تبصرے پر بی جے پی رہنما کس سے معافی کا مطالبہ کریں گے؟۔مہاراشٹر میں کووڈ اسپتال کے اندر آگ لگنے کا واقعہ پیش آنے پر بی جے پی نے ریاستی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ ملک بھر کے شمشان لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔''

مذکورہ پارٹی نے اپنے ترجمان اخبار کے ذریعہ سپریم کورٹ کو بھی مغربی بنگال انتخابات اور اتراکھنڈ میں کنبھ میلہ پر خاموش تماشائی بنے رہنے کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "جو کچھ بھی ہو ملک جو اس بحران کا سامنا کر رہا ہے اس کی وجہ سے سپریم کورٹ کا خامو ش تماشائی بنے رہنا ہے۔ اقتدار کی مغربی بنگال میں لڑائی مذکورہ ہریدوار کا کمبھ میلا اور اس بحران کے پس پردہ ایک خاموش تماشائی کا رول ہے"۔

مغربی بنگال کی انتخابی ریلیوں میں فیس ماسک نہیں پہننے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی شیوسینا نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ کمبھ میلہ اور جلسے، جلوس کے دوران عوام کے بغیر فیس ماسک کے شامل ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا۔

اس میں کہا گیا کہ "مذکورہ الیکشن کمیشن، پولیس اور عدالتیں پھر بھی خاموش تماشائی بنے رہی ہیں"۔

مراٹھی اخبار سامنا میں لکھا کہ "مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ سیاسی دشمنی کو ایک کونے میں رکھ کر ایک قومی موثر پلان مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنما کی مدد سے تیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ جاگ گیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو بیدار ہونے کا وقت بھی آگیا ہے"۔

شیوسینا نے کہا کہ مذکورہ سپریم کورٹ نے خود ہی اس بات کی "تصدیق" کی ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت مرکزی حکومت ملک بھر میں کورونا کے حالات سے نمٹنے میں ناکام ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نظام صحت بری طرح متاثر ہوگیا ہے اور میڈیکل آکسیجن، بیڈ، ٹیکوں کی قلت تشویش کا معاملہ ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی پر طنز کرتے ہوئے کہا گیا کہ "عدالت عظمیٰ کی جانب سے کئے گئے تبصرے پر بی جے پی رہنما کس سے معافی کا مطالبہ کریں گے؟۔مہاراشٹر میں کووڈ اسپتال کے اندر آگ لگنے کا واقعہ پیش آنے پر بی جے پی نے ریاستی حکومت سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا تھا۔ ملک بھر کے شمشان لاشوں سے بھرے ہوئے ہیں۔''

مذکورہ پارٹی نے اپنے ترجمان اخبار کے ذریعہ سپریم کورٹ کو بھی مغربی بنگال انتخابات اور اتراکھنڈ میں کنبھ میلہ پر خاموش تماشائی بنے رہنے کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "جو کچھ بھی ہو ملک جو اس بحران کا سامنا کر رہا ہے اس کی وجہ سے سپریم کورٹ کا خامو ش تماشائی بنے رہنا ہے۔ اقتدار کی مغربی بنگال میں لڑائی مذکورہ ہریدوار کا کمبھ میلا اور اس بحران کے پس پردہ ایک خاموش تماشائی کا رول ہے"۔

مغربی بنگال کی انتخابی ریلیوں میں فیس ماسک نہیں پہننے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو بھی شیوسینا نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ کمبھ میلہ اور جلسے، جلوس کے دوران عوام کے بغیر فیس ماسک کے شامل ہونے کی طرف بھی اشارہ کیا۔

اس میں کہا گیا کہ "مذکورہ الیکشن کمیشن، پولیس اور عدالتیں پھر بھی خاموش تماشائی بنے رہی ہیں"۔

مراٹھی اخبار سامنا میں لکھا کہ "مودی حکومت کو چاہئے کہ وہ سیاسی دشمنی کو ایک کونے میں رکھ کر ایک قومی موثر پلان مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنما کی مدد سے تیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ جاگ گیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو بیدار ہونے کا وقت بھی آگیا ہے"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.