مہاراشٹر کے بلڈانہ ضلع کے پیپل گاؤں راجہ کی آبادی چالیس ہزار کے آس پاس ہے۔ یہ گاؤں خاندیش، مراٹھواڑہ کی سرحد پر آباد ہے جس میں پچاس فیصد آبادی مسلمانوں کی ہے۔
یہاں کے لوگ پانی کی قلت کے سبب ذات پات، مذہب سب کچھ بھول کر اس مسئلہ كا حل ڈھونڈنے کے لیے جی توڑ جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس مشکل گھڑی میں یہاں کے لوگ سرکاری دفاتر کے چکر کاٹتے نظر آ رہے ہیں۔
ایک غیر سرکاری تنظیم کے ودربھ ضلع کے صدر حسن انعام نے بتایا کہ پینے کے پانی میں جب آلودگی ہوتی ہے تو یہاں کے لوگ بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس لیے انہوں نے دیہی علاقوں کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والے سرکاری افسران سے اس بات کی اپیل کی ہے کہ روزمرہ کے لیے استعمال کیے جانے والے پانی عوام کو جلد سے جلد مہیا کیا جائے تاکہ لوگ بیماریوں سے محفوظ رہیں۔
فی الحال عوام روزمرہ کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے کنویں کے پانی اور ہینڈ پمپ کے پانی کا استعمال کر رہے ہیں لیکن موسم گرما اور پانی کے زیادہ استعمال کے سبب لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا رہتا ہے۔