ETV Bharat / city

مہاراشٹر: بجٹ اجلاس کا آغاز مارچ سے - بجٹ اجلاس

مہاراشٹر میں یکم مارچ سے ریاستی بجٹ اجلاس کا آغاز ہونے جارہا ہے جو کورونا کی وجہ سے صرف دس روز تک ہی جاری رہے گا۔

یکم مارچ سے ریاستی بجٹ اجلاس کا آغاز ہونے جارہا ہے
یکم مارچ سے ریاستی بجٹ اجلاس کا آغاز ہونے جارہا ہے
author img

By

Published : Feb 26, 2021, 2:24 AM IST

مہاراشٹر میں کورونا کی مہلک بیماری نے قہر برپا کیا ہے، جس کی وجہ سے کئی بڑے شہروں میں رات کاکرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

کورونا کی وجہ سے عروس البلاد ممبئی میں ریاست مہاراشٹر کا ہونے والا بجٹ اجلاس کو مختصر کرکے صرف دس دنوں کا کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رواں برس ریاست کے بجٹ اجلاس کو مختصر کرکے یکم مارچ سے 10 مارچ تک کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیصلہ ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں لیا گیا ہے۔

کنونشن کی مدت کے بارے میں فیصلہ آج منعقدہ ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں لیا گیاہے۔

ریاست میں کورونا بحران پھیلنے کے بعد رواں برس کے بجٹ اجلاس 10 دنوں پر مشتمل ہوگا اور یکم مارچ پیر کے روز سنہ 2021/22 کے لیے ریاستی بجٹ آٹھ مارچ کو پیش کیا جائے گا۔

قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس آج قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں ہوا۔

اس اجلاس میں قانون ساز کونسل کے سپیکر رام راجی نائک، نمبالکر، ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر نیلم گورھے، نائب صدر نرری جرول، وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار، قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف پروین ڈیریکر، اپوزیشن رہنما نے شرکت کی۔

بجٹ اجلاس کا آغاز مارچ سے
بجٹ اجلاس کا آغاز مارچ سے

اس موقع پر اسمبلی دیویندر فڑنویس، وزیر محصول وزیر بالاصاحب تھوراٹ، پارلیمانی امور کے وزیر انیل اراکین قانون سازی امور کی مشاورتی کمیٹی کے رکن، قانون ساز کونسل امور کی مشاورتی کمیٹی کے کے رکن، پارلیمانی امور کے سکریٹری راجندر بھاگوت وغیرہ موجود تھے۔

اس وقت بجٹ اجلاس، اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے ورکنگ شیڈول پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے سیشن کی مدت کے دوران ودھان بھون میں داخل ہونے والے تمام معززین، افسران، عملہ، سکیورٹی اہلکاروں کے لیے آر ٹی پی سی آر کورونا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔

اس کے لیے کورونا ٹیسٹنگ 27 اور 28 فروری، 2021 اور آئندہ ہفتہ اتوار کو ودھان بھون ممبئی میں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ ودھان بھون میں کووڈ-19 (کورونا وائرس) کے پھیلنے سے بچنے کے لیے بجٹ اجلاس کے دوران منفی دباؤ کا نظام یکم مارچ سے عمل میں آئے گا۔

بھیڑ سے بچنے کے لیے قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے لیے باہر کے خیمے میں سیلف ہیلپرز، ڈرائیورز اور سکیورٹی گارڈز کے ساتھ آنے کا انتظام کیا جائے گا جس میں وزیر اور وزیر مملکت کے ساتھ صرف ایک افسر داخل ہوگا۔

کنونشن کی مدت کے دوران نجی افراد کو ودھان بھون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ اس کے علاوہ، وزارت کے عہدیداروں اور ملازمین کو محدود رسائی دی جائے گی۔

سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے ایوان میں اراکین کے لیے ایک نشست کا انتظام کیا جائے گا۔ اراکین گیلری، طلبہ کی گیلری میں بھی اراکین کو بٹھایا جائے گا۔

وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے ہال میں یو جی سسٹم، اوزون سسٹم، صفائی کی کوٹنگ کے دروازے پر تھرمل سکریننگ جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔

اراکین کو ایک کٹ بھی دی جائے گی جس میں چہرے کی شیلڈ، ماسک، ہیڈگلوز، ہاتھ سے صاف کرنے والی بوتل شامل ہوگی۔

حالانکہ اس فیصلے سےاپوزیشن جماعتیں ناراض ہے جبکہ ریاست مہاراشٹر کا سالانہ بجٹ اجلاس صرف اور صرف 10 دنوں کے لیے منعقد ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن گروپز نے اجلاس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیاہے۔

ریاستی حکومت مہاراشٹر میں کورونا کی تیسری لہر سے پریشانی میں مبتلا ہےحکومت کے سامنے سوال یہ تھا کہ رواں برس کے بجٹ اجلاس کا انعقاد کیسے کیا جائے، مگر اس سے باہر نکلنے کی کوئی راہ تلاش کرتے ہوئے رواں برس کے بجٹ اجلاس کو ایک مختصر مدت کے لیے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کنونشن شروع ہونے سے قبل رکن اسمبلی اراکین کے عملے اور صحافی بشمول وزراء کا کورونا ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

کنونشن کے دوران ہجوم سے بچنے کے لیے اراکین اور رکن اسمبلی کے پی اے کو ودھان بھون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے ہر برس ناگپور میں ہونے والے سرمائی اجلاس کو ملتوی کرکے ممبئی میں ہی چند دنوں کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

مخالفین نے کہا کہ یہ کنونشن ضروری ہے کیونکہ یہ مالی طور پر بہت ہی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر یہ سوچ بنی ہوئی تھی کہ کورونا کے اثرات کم ہوگئے تھے اس لیے یہ اجلاس اپنے مقررہ دنوں تک چلے گا مگر جوں ہی اجلاس کے ایام نزدیک آئے کورونا بھرپور طریقے سے اپنا قہر برپا کرنے لگا۔

اسی کے پیش نظرکمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ اس برس بجٹ اجلاس کو صرف اور صرف 10 دنوں پر ہی مشتمل رکھا جائے۔

مہاراشٹر میں کورونا کی مہلک بیماری نے قہر برپا کیا ہے، جس کی وجہ سے کئی بڑے شہروں میں رات کاکرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

کورونا کی وجہ سے عروس البلاد ممبئی میں ریاست مہاراشٹر کا ہونے والا بجٹ اجلاس کو مختصر کرکے صرف دس دنوں کا کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق رواں برس ریاست کے بجٹ اجلاس کو مختصر کرکے یکم مارچ سے 10 مارچ تک کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ فیصلہ ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں لیا گیا ہے۔

کنونشن کی مدت کے بارے میں فیصلہ آج منعقدہ ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں لیا گیاہے۔

ریاست میں کورونا بحران پھیلنے کے بعد رواں برس کے بجٹ اجلاس 10 دنوں پر مشتمل ہوگا اور یکم مارچ پیر کے روز سنہ 2021/22 کے لیے ریاستی بجٹ آٹھ مارچ کو پیش کیا جائے گا۔

قانون ساز اسمبلی اور قانون ساز کونسل ورکنگ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس آج قانون ساز اسمبلی کے احاطے میں ہوا۔

اس اجلاس میں قانون ساز کونسل کے سپیکر رام راجی نائک، نمبالکر، ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر نیلم گورھے، نائب صدر نرری جرول، وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے، نائب وزیراعلیٰ اجیت پوار، قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف پروین ڈیریکر، اپوزیشن رہنما نے شرکت کی۔

بجٹ اجلاس کا آغاز مارچ سے
بجٹ اجلاس کا آغاز مارچ سے

اس موقع پر اسمبلی دیویندر فڑنویس، وزیر محصول وزیر بالاصاحب تھوراٹ، پارلیمانی امور کے وزیر انیل اراکین قانون سازی امور کی مشاورتی کمیٹی کے رکن، قانون ساز کونسل امور کی مشاورتی کمیٹی کے کے رکن، پارلیمانی امور کے سکریٹری راجندر بھاگوت وغیرہ موجود تھے۔

اس وقت بجٹ اجلاس، اسمبلی اور قانون ساز کونسل کے ورکنگ شیڈول پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

کورونا وائرس کے انفیکشن کو روکنے کے لیے سیشن کی مدت کے دوران ودھان بھون میں داخل ہونے والے تمام معززین، افسران، عملہ، سکیورٹی اہلکاروں کے لیے آر ٹی پی سی آر کورونا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔

اس کے لیے کورونا ٹیسٹنگ 27 اور 28 فروری، 2021 اور آئندہ ہفتہ اتوار کو ودھان بھون ممبئی میں کی جائے گی۔

اس کے علاوہ ودھان بھون میں کووڈ-19 (کورونا وائرس) کے پھیلنے سے بچنے کے لیے بجٹ اجلاس کے دوران منفی دباؤ کا نظام یکم مارچ سے عمل میں آئے گا۔

بھیڑ سے بچنے کے لیے قانون ساز اسمبلی کے اراکین کے لیے باہر کے خیمے میں سیلف ہیلپرز، ڈرائیورز اور سکیورٹی گارڈز کے ساتھ آنے کا انتظام کیا جائے گا جس میں وزیر اور وزیر مملکت کے ساتھ صرف ایک افسر داخل ہوگا۔

کنونشن کی مدت کے دوران نجی افراد کو ودھان بھون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جبکہ اس کے علاوہ، وزارت کے عہدیداروں اور ملازمین کو محدود رسائی دی جائے گی۔

سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے ایوان میں اراکین کے لیے ایک نشست کا انتظام کیا جائے گا۔ اراکین گیلری، طلبہ کی گیلری میں بھی اراکین کو بٹھایا جائے گا۔

وائرس کے انفیکشن سے بچنے کے لیے ہال میں یو جی سسٹم، اوزون سسٹم، صفائی کی کوٹنگ کے دروازے پر تھرمل سکریننگ جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔

اراکین کو ایک کٹ بھی دی جائے گی جس میں چہرے کی شیلڈ، ماسک، ہیڈگلوز، ہاتھ سے صاف کرنے والی بوتل شامل ہوگی۔

حالانکہ اس فیصلے سےاپوزیشن جماعتیں ناراض ہے جبکہ ریاست مہاراشٹر کا سالانہ بجٹ اجلاس صرف اور صرف 10 دنوں کے لیے منعقد ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن گروپز نے اجلاس کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیاہے۔

ریاستی حکومت مہاراشٹر میں کورونا کی تیسری لہر سے پریشانی میں مبتلا ہےحکومت کے سامنے سوال یہ تھا کہ رواں برس کے بجٹ اجلاس کا انعقاد کیسے کیا جائے، مگر اس سے باہر نکلنے کی کوئی راہ تلاش کرتے ہوئے رواں برس کے بجٹ اجلاس کو ایک مختصر مدت کے لیے منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

کنونشن شروع ہونے سے قبل رکن اسمبلی اراکین کے عملے اور صحافی بشمول وزراء کا کورونا ٹیسٹ کروایا جائے گا۔

کنونشن کے دوران ہجوم سے بچنے کے لیے اراکین اور رکن اسمبلی کے پی اے کو ودھان بھون میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

واضح رہے ہر برس ناگپور میں ہونے والے سرمائی اجلاس کو ملتوی کرکے ممبئی میں ہی چند دنوں کے لیے منعقد کیا گیا تھا۔

مخالفین نے کہا کہ یہ کنونشن ضروری ہے کیونکہ یہ مالی طور پر بہت ہی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر یہ سوچ بنی ہوئی تھی کہ کورونا کے اثرات کم ہوگئے تھے اس لیے یہ اجلاس اپنے مقررہ دنوں تک چلے گا مگر جوں ہی اجلاس کے ایام نزدیک آئے کورونا بھرپور طریقے سے اپنا قہر برپا کرنے لگا۔

اسی کے پیش نظرکمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ اس برس بجٹ اجلاس کو صرف اور صرف 10 دنوں پر ہی مشتمل رکھا جائے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.