مہاراشٹر کی تھانے پولیس نے سابق کمشنر پولیس پرمبیر سنگھ اور دیگر کے خلاف جبراً وصولی بھتہ خوری معاملے میں لک آوٹ نوٹس جاری کردیا ہے۔
تھانے پولیس نے 30 جولائی کو پرمبیر سنگھ سمیت 28 لوگوں کے خلاف رشوت دھمکی اور کئی معاملوں میں کیس درج کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق بھتہ خوری کے معاملے میں شکایت کنندہ نے تھانے پولیس میں درخواست دی اور پرمبیر سنگھ اور دیگر کے خلاف مہاراشٹر کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (MCOCA) نافذ کرنے کی درخواست کی۔
پرمبیر سنگھ کو اس سال اپریل میں ممبئی پولیس کمشنر کے عہدے سے معطل کردیا گیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے مہاراشٹر کے اس وقت کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات عائد کیے تھے۔ جس کی وجہ سے این سی پی کے سینئر لیڈر دیشمکھ کو وزیر داخلہ کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے معطل پولیس افسر سچن واجے اور دیگر عہدیداروں سے بار اور ریستورانوں سے 100 کروڑ روپے کی وصولی کرنے کے لیے کہا تھا۔
اس سلسلے میں پرمبیر سنگھ نے 25 مارچ کو عدالت میں ایک عرضی داخل کرتے ہوئے دیشمکھ کے خلاف سی بی آئی تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔
اس واقعہ میں بمبئی ہائی کورٹ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سنگھ کے خلاف سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی پرمبیر سنگھ کے خلاف بھتہ خوری کے دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔ جس کے بعد انہوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت کا رخ کیا۔ پرمبیر سنگھ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس کو ہدایت دی تھی کہ وہ کوئی سزا دینے والی کارروائی نہ کریں۔