ETV Bharat / city

ممبئی: کرفیو کے اعلان کے بعد مہاجر مزدور گھر جانے کے لئے بےچین

author img

By

Published : Apr 14, 2021, 9:48 PM IST

ممبئی اور مضافاتی علاقوں سمیت ریاست بھر میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کو مد نظر رکھتے ہوئے ریاستی حکومت کے اعلان کردہ 15 دنوں کی سخت پابندیوں کی وجہ سے ممبئی میں کام کرنے والے مزدوروں کی ہجرت میں بہت زیادہ تیزی آگئی ہے۔

ممبئی: کرفیو کے اعلان کے بعد مہاجر مزدور گھر جانے کے لئے بےچین
ممبئی: کرفیو کے اعلان کے بعد مہاجر مزدور گھر جانے کے لئے بےچین

سخت پابندی اور رات کے کرفیو کے اعلان کے بعد مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد اپنے اپنے گاؤں جانے کے لئے قریبی ریلوے اسٹیشنوں کا رخ کرنے لگی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ممبئی اور مضافاتی علاقوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے ایل ٹی ٹی(کرلا)، تھانہ، کلیان وغیرہ اسٹیشنوں پر اپنے اہل و عیال کے ساتھ ہجرت کر کے جا رہے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کے منہ پر ماسک دکھائی نہیں دے رہا ہے، اس کے علاوہ سماجی دوری کی مسلسل اپیل کا بھی کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ گھروں کوجانے کے لئے لوگ اتنے حواس باختہ ہیں کہ تھانہ، کلیان اسٹیشن پر لوگ بغیر ٹکٹ کے ٹرینوں میں سوار ہو رہے ہیں۔

بھیونڈی میں پاورلوم کے کارخانے میں کام کرنے والا سعید نامی نوجوان بغیر ٹکٹ کلیان اسٹیشن پر گودان ایکسپریس میں سوار ہوگیا، جب اس سے ٹکٹ کے متعلق پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ اگر میں ٹکٹ کے چکر میں پڑوں گا تو مجھے کورونا ٹسٹ کروانا پڑےگا اس لئے میں بغیر ٹکٹ کے جا رہا ہوں۔

سنتوش کھروار نامی ایک مزدور نے بتایا کہ یہاں رہ کر کیا کروں۔ پاورلوم بند ہے، کوئی کام نہیں، جب ہم اسٹیشن آئے تو ہمیں ٹکٹ بھی نہیں ملا، اس لئے مجبوری ہو کر ٹرین میں چڑھ گئے۔ اب ٹی ٹی ای کو جو بھی سزا دینا ہو دے سکتا ہے مگر ہم ہر حال میں اپنے گاؤں جائیں گے۔

تھانہ ریلوے اسٹیشن کا حال بھی اسی طرح دیکھنے کو ملا، جب ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی بھیڑ ٹکٹ کاؤنٹر پر چڑھ گئی۔ پولس کے بار بار سمجھانے کے باوجود بھی بھیڑ نیچے اترنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ ایک مسافر نے فون پر بتایا کہ گاڑی میں تھوڑی بھی جگہ نہیں ہے۔ تھانہ کلیان اور یہاں تک کہ ناسک بھساول کے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے چڑھ رہے ہیں۔

وہیں بس اسٹیشنوں کا حال بھی بہت برا ہے، تھانہ، کلیان، بھیونڈی، بھائیندر، وسئی، ویرار کے تارکین وطن مزدور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور ممبئی آگرہ روڈ ہائی وے کے دونوں جانب کھڑے سواریوں کا انتظار کر رہے ہیں، جوں ہی سواری آتی ہے یہ لوگ بھاگ کر اس میں سوار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ بسوں میں اس شدت سے بیٹھ رہے ہیں کہ گھنٹوں گزر جانے کے بعد بھی کنڈکٹر ٹکٹ سبھی کو ٹکٹ نہیں دے پا رہے ہیں۔ شاہراہ کے علاوہ بھیونڈی کے اطراف میں موجود گوداموں میں بھی مسافروں کی بہت بڑی تعداد جمع ہے۔ یہاں سامان لانے والے ٹرکوں سے رابطہ کرنے کے بعد مزدور طبقہ گاؤں کی طرف جانا شروع ہوگئےہیں۔ سائزنگ اور لوم کے مالکان کو خوف ہے کہ اب ان کا کاروبار مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔

حالانکہ سینٹرل ریلوے کے سی ایس ایم ٹی اور ایل ٹی ٹی روزانہ 18 سے 20 ٹرینوں کو شمالی بھارت کی طرف روانہ کر رہے ہیں۔ سینٹرل ریلوے کے اعلی عہدیدار مستقل طور پر مسافروں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

ریلوے کے سی پی آر او شیواجی ستار نے ایل ٹی ٹی نے بتایا کہ مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شیواجی ستار نے کہا کہ جب دو تین ٹرینیں دو گھنٹے کے وقفوں میں روانہ ہوجاتی ہیں تو بھیڑ کا جمع ہونا فطری ہے۔ سوتار نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ ٹرینیں چلیں گی اور لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہئے۔ ایل ٹی ٹی اور سی ایس ایم ٹی سے روزانہ اضافی ٹرینیں چھوڑی جارہی ہیں اور مزید ٹرینیں چھوڑی جائیں گی۔

مغربی ریلوے کے سی پی آر او سمت ٹھاکر کے مطابق سمر اسپیشل ٹرینیں بھی مغربی ریلوے سے شمالی بھارت کے لئے روانہ کی جارہی ہیں۔ فہرست کے ٹکٹوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔15 اپریل کو دو ٹرینیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ریلوے کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا کہ ریاستی حکومت کو سختی کرنے کے اعلان کرنے سے پہلے نقل مکانی کرنے والے مسافروں کے بارے میں ضروری معلومات تیار کرنا اور دینا چاہئے۔

ریلوے انتظامیہ لوگوں سے اپیل کر رہی ہے کہ جن کے پاس تصدیق شدہ ٹکٹ ہے وہ ہی صرف اسٹیشن پر آئیں لیکن دیگر مسافروں کی ایک بڑی تعداد بھی اسٹیشن پر آرہی ہے۔

ریاستی حکومت نے ان کو کنٹرول کرنے یا ان کے لئے ٹرین چھوڑنے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔ سی ایس ایم ٹی، ایل ٹی ٹی، باندرا، ممبئی سنٹرل ان بڑے اسٹیشنوں پر بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے مہاراشٹر کی سکیورٹی ٹیم، ہوم گارڈز، آر پی ایف، جی آر پی اور مقامی پولیس کی مدد لی جا رہی ہے جبکہ تھانہ، کلیان، بوریولی، وسائی جیسے اسٹیشنوں پر سفر کے لئے بڑھتی بھیڑ کے لئے حفاظتی دستوں کا فقدان ہے۔

سخت پابندی اور رات کے کرفیو کے اعلان کے بعد مزدوروں کی ایک بہت بڑی تعداد اپنے اپنے گاؤں جانے کے لئے قریبی ریلوے اسٹیشنوں کا رخ کرنے لگی ہے۔

اطلاعات کے مطابق ممبئی اور مضافاتی علاقوں میں کام کرنے والے مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد نے ایل ٹی ٹی(کرلا)، تھانہ، کلیان وغیرہ اسٹیشنوں پر اپنے اہل و عیال کے ساتھ ہجرت کر کے جا رہے ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کے منہ پر ماسک دکھائی نہیں دے رہا ہے، اس کے علاوہ سماجی دوری کی مسلسل اپیل کا بھی کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ گھروں کوجانے کے لئے لوگ اتنے حواس باختہ ہیں کہ تھانہ، کلیان اسٹیشن پر لوگ بغیر ٹکٹ کے ٹرینوں میں سوار ہو رہے ہیں۔

بھیونڈی میں پاورلوم کے کارخانے میں کام کرنے والا سعید نامی نوجوان بغیر ٹکٹ کلیان اسٹیشن پر گودان ایکسپریس میں سوار ہوگیا، جب اس سے ٹکٹ کے متعلق پوچھا گیا تو اس نے بتایا کہ اگر میں ٹکٹ کے چکر میں پڑوں گا تو مجھے کورونا ٹسٹ کروانا پڑےگا اس لئے میں بغیر ٹکٹ کے جا رہا ہوں۔

سنتوش کھروار نامی ایک مزدور نے بتایا کہ یہاں رہ کر کیا کروں۔ پاورلوم بند ہے، کوئی کام نہیں، جب ہم اسٹیشن آئے تو ہمیں ٹکٹ بھی نہیں ملا، اس لئے مجبوری ہو کر ٹرین میں چڑھ گئے۔ اب ٹی ٹی ای کو جو بھی سزا دینا ہو دے سکتا ہے مگر ہم ہر حال میں اپنے گاؤں جائیں گے۔

تھانہ ریلوے اسٹیشن کا حال بھی اسی طرح دیکھنے کو ملا، جب ٹکٹ حاصل کرنے والوں کی بھیڑ ٹکٹ کاؤنٹر پر چڑھ گئی۔ پولس کے بار بار سمجھانے کے باوجود بھی بھیڑ نیچے اترنے کا نام نہیں لے رہی تھی۔ ایک مسافر نے فون پر بتایا کہ گاڑی میں تھوڑی بھی جگہ نہیں ہے۔ تھانہ کلیان اور یہاں تک کہ ناسک بھساول کے لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے چڑھ رہے ہیں۔

وہیں بس اسٹیشنوں کا حال بھی بہت برا ہے، تھانہ، کلیان، بھیونڈی، بھائیندر، وسئی، ویرار کے تارکین وطن مزدور ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے، ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے اور ممبئی آگرہ روڈ ہائی وے کے دونوں جانب کھڑے سواریوں کا انتظار کر رہے ہیں، جوں ہی سواری آتی ہے یہ لوگ بھاگ کر اس میں سوار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ بسوں میں اس شدت سے بیٹھ رہے ہیں کہ گھنٹوں گزر جانے کے بعد بھی کنڈکٹر ٹکٹ سبھی کو ٹکٹ نہیں دے پا رہے ہیں۔ شاہراہ کے علاوہ بھیونڈی کے اطراف میں موجود گوداموں میں بھی مسافروں کی بہت بڑی تعداد جمع ہے۔ یہاں سامان لانے والے ٹرکوں سے رابطہ کرنے کے بعد مزدور طبقہ گاؤں کی طرف جانا شروع ہوگئےہیں۔ سائزنگ اور لوم کے مالکان کو خوف ہے کہ اب ان کا کاروبار مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔

حالانکہ سینٹرل ریلوے کے سی ایس ایم ٹی اور ایل ٹی ٹی روزانہ 18 سے 20 ٹرینوں کو شمالی بھارت کی طرف روانہ کر رہے ہیں۔ سینٹرل ریلوے کے اعلی عہدیدار مستقل طور پر مسافروں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

ریلوے کے سی پی آر او شیواجی ستار نے ایل ٹی ٹی نے بتایا کہ مسافروں کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ خصوصی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شیواجی ستار نے کہا کہ جب دو تین ٹرینیں دو گھنٹے کے وقفوں میں روانہ ہوجاتی ہیں تو بھیڑ کا جمع ہونا فطری ہے۔ سوتار نے بتایا کہ زیادہ سے زیادہ ٹرینیں چلیں گی اور لوگوں کو گھبرانا نہیں چاہئے۔ ایل ٹی ٹی اور سی ایس ایم ٹی سے روزانہ اضافی ٹرینیں چھوڑی جارہی ہیں اور مزید ٹرینیں چھوڑی جائیں گی۔

مغربی ریلوے کے سی پی آر او سمت ٹھاکر کے مطابق سمر اسپیشل ٹرینیں بھی مغربی ریلوے سے شمالی بھارت کے لئے روانہ کی جارہی ہیں۔ فہرست کے ٹکٹوں پر نظر رکھی جارہی ہے۔15 اپریل کو دو ٹرینیں چھوڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ریلوے کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا کہ ریاستی حکومت کو سختی کرنے کے اعلان کرنے سے پہلے نقل مکانی کرنے والے مسافروں کے بارے میں ضروری معلومات تیار کرنا اور دینا چاہئے۔

ریلوے انتظامیہ لوگوں سے اپیل کر رہی ہے کہ جن کے پاس تصدیق شدہ ٹکٹ ہے وہ ہی صرف اسٹیشن پر آئیں لیکن دیگر مسافروں کی ایک بڑی تعداد بھی اسٹیشن پر آرہی ہے۔

ریاستی حکومت نے ان کو کنٹرول کرنے یا ان کے لئے ٹرین چھوڑنے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی۔ سی ایس ایم ٹی، ایل ٹی ٹی، باندرا، ممبئی سنٹرل ان بڑے اسٹیشنوں پر بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے مہاراشٹر کی سکیورٹی ٹیم، ہوم گارڈز، آر پی ایف، جی آر پی اور مقامی پولیس کی مدد لی جا رہی ہے جبکہ تھانہ، کلیان، بوریولی، وسائی جیسے اسٹیشنوں پر سفر کے لئے بڑھتی بھیڑ کے لئے حفاظتی دستوں کا فقدان ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.