کنگنا راناوت نے کہاکہ'محافظوں نے خود کو تباہ کن قراردیا اور جمہوریت کو مسمار کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔لیکن وہ غلط سمجھ رہے ہیں کہ میں کمزور ہوں۔ ایک خاتون کو ڈرا دھمکا کر وہ اپنی خود کی شبیہہ کو داغدار کر رہے ہیں، لیکن میں چنڈی گڑھ پہنچنے کے بعد پھراپنے ٹوئیٹر اکاؤنٹ پر لکھوں گی، اس بار میں ممبئی میں بچ گئی، 'آج کا دن ہے کہ زندگی بچی تو لاکھوں پائے'۔
جس کے جواب میں شیوسینا کے رکن پارلیمان اور ترجمان سنجے راوت نے اداکارہ کنگنا راناوت کے حوالے سے پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ' ہم بہت چھوٹے لوگ ہیں۔ اگر اتنا بڑا شخص کچھ کہہ رہا ہے تو اس کے بارے میں بات کرنا ٹھیک نہیں ہے۔جس کے پیچھے وزیر اعظم کا پوارا آفس، ملک کی حکومت کھڑی ہے، میرے خیال میں اس کے بارے میں بات کرناٹھیک نہیں ہے۔ مرکزی حکومت اس کا جواب دے گی۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی کا یہ بیان کہ'میری خاموشی کو میری بے بسی نہ سمجھا جائے' اس پر تبصرہ کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ' سمجھنے والوں کے لئے اشارہ کافی ہے'۔
انہوں نے کہاکہ' ممبئی امن و امان کی بحالی کا شہر ہے اگر کوئی اس ریاست اس شہر کو بدنام کرتا ہے تو پھر اس ریاست کے امن و امان پر سوالیہ نشان اٹھتا ہے جس پر مرکز کو مداخلت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
وہیں بحریہ کے سابق افسر پر حملے کے متعلق اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ' ملک کی دیگر ریاستوں میں اس طرح کے حملے نہیں ہوئے ہیں کیا؟
یوگی ادتیہ ناتھ کی قیادت والی ریاست اترپردیش میں توایک کیپٹن کے گھر میں گھس کر اسے ہلاک کر دیا گیا تھا، اس طرح کے بہت سارے معاملات ہیں، چاہے وہ افسران سے جڑا ہو یا عام آدمی سے، کسی پر بھی اس طرح ایسا حملہ نہیں ہونا چاہئے۔اس کے پیچھے یقیناًکچھ لوگوں کی سیاست کارفرما ہے۔
واضح رہے کنگنا نے ممبئی سے چنڈی گڑھ پہنچتے ہی ٹوئٹ کرکے بتا یاکہ' میری سیکوریٹی صرف نام کی رہ گئی ہے، لوگ مبارکباد دیتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ اس بار میں زندہ بچ گئی ہوں، شیوسینا کے سونیا سینا سے اتحاد ہوتے ہی عسکریت پسند انتظامیہ کا ممبئی میں بول بالا ہوگیاہے'۔
مزید پڑھیں:
بھیونڈی: غیرقانونی درجنوں ڈھابے خلاف ورزی میں مبتلا
جب کہ اداکارہ نے دوسرا ٹوئٹ اس طرح کیا کہ' اس برس دہلی کا دل چیرا گیا ہے، سونیا سینا ممبئی میں آزاد کشمیر کے نعرے لگاتی ہیں، آج آزادی کی قیمت صرف آواز ہے، مجھے آواز دو، ورنہ وہ دن دور نہیں جب آزادی صرف اور صرف خون کی قیمت پر آئے گی'۔