اس مظاہرے کو کامیاب بنانے کے لیے ممبئی میں با اثر شخصیات، سماجی طبقات، علماء آئمہ اور سماجی کارکنان، غیر سرکاری تنظیمیں اور مسلم تنظیمیں ان دنوں جگہ جگہ لوگوں کو اس قوانین کے خلاف بیدار کر رہی ہیں تاکہ اس مظاہرے میں ہر طبقے کے زیادہ سے زیادہ لوگ شامل ہو کر اپنی آواز بلند کریں۔
اس ضمن میں ڈاکٹر سلیم خان (کارکن کسان الائنس مورچہ ) نے کہا کہ کسان الائنس مورچہ 16 جنوری سے پہلے ممبئی کے سینکڑوں علاقائی دورے کر کے مورچہ کو کامیاب بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ممبئی کے متعدد مقامات پر کئی تنظیمیں، ہم خیال تنظیمیں، علماء و ائمہ حضرات بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ کسان الائنس مورچہ 16 جنوری کو آزاد میدان میں کسانوں کی قیادت میں منعقد ہوگا۔ اسلیے تیاری اور بیداری پہلے سے ہونی بیحد ضروری ہے۔
سماجی کارکن ڈاکٹر عظیم الدین نے کہا کہ اپنے اپنے علاقوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے عبادت گاہوں سے بھی بڑے پیمانے پر اعلان کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم کے خاتمے میں ہر کوئی اپنا اپنا رول انجام دیں۔ کسان گذشتہ 45 دنوں سے زائد وقت سے اس اہم کام کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اگر آج کسانوں کے ساتھ ہم کھڑے نہیں ہوں گے تو کل کارپوریٹ من مانے داموں میں چیزوں کو فروخت کرنے لگے گی یعنی اس ظلم کو سہنے کی باری ہماری ہوگی۔
سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے کہا کہ یہ واقعی انتہائی سنگین مسئلہ ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے ہمیں ہے شمار ساتھیوں، احباب اور اپنے حلقہء اثر لوگوں کے ساتھ ملاقات کر کے اُنہیں سمجھا کر اُن کے مسائل کو حل کرتے ہوئے مورچے کی کامیابی کے لیے کوشاں رہنے پر توجہ دینا ہوگا۔ بہت ہی پر عزم اور مثبت سوچ رکھتے ہوئے مورچہ کی کامیابی اور کسان کو اُن کا حق دلانے میں ہمیں بھرپور جد و جہد کرنا ہوگی اور ہماری کامیابی کا پہلا مرحلہ ہم سب کی بڑے پیمانے پر مورچے میں شرکت کے ذریعے اُسے کامیاب بنانا ہے۔