اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے ممبئی کے پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ کو لکھے گئے ایک مکتوب میں اس کا مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ 'مذکورہ فلم میں رسول اللہ ﷺکا بچپن اور آپ کے والدین کو بھی دکھایا گیا۔'
سعید نوری نے کمشنر سے فلم پر پابندی لگائے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ایک مقامی روزنامے نے اس فلم کی ڈیجیٹل ریلیز کے بارے میں اشتہار شائع کیا ہے اور جو تفصیل پیش کی گئی ہے، وہ سراسر توہین رسالت کے مترادف ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ مسلمانوں کو موقعہ بموقعہ پریشان کرنے کی سازش رچی جارہی ہے، اس فلم میں حضور (ص) کا بچپن دکھایا گیا ہے اور آپ کے ماں باپ کو بھی دکھا گیا ہے جسے مسلماں قطعی برداشت نہیں کریں گے۔ پیغمبر اسلام کی کوئی تصویر نہیں ہے اور اگر بچپن کے تعلق سے فلم دکھانے کی کوشش کی گئی تو یہ سراسر توہین رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مترادف ہے اور مسلمان اسے برداشت نہیں کریں گے۔'
سعید نوری نے پولیس کمشنر سے مطالبہ کیا ہے کہ 'وہ فلم کو بلاک کرنے کے لیے سائبر سیل کو ہدایت جاری کرے کیونکہ مذکورہ فلم سے فتنہ پھیلنے کا خدشہ ہے۔'