اس طوفان کی زد میں آکر بچنے والے ویبھو پاٹل نے ای ٹی وی بھارت سے بتایا کہ ' سمندر میں ہمارا بیڑہ غرق ہو چکا تھا۔ ایک ساتھ 300 لوگ بحیرے عرب میں کود گئے۔ ہمارے کئی ساتھ ہمارے سامنے ہی موت کے منہ میں چلے گئے۔
آٹھ گھنٹے بعد انڈین نیوی جب وہاں پہنچی تو ہم لوگوں کو بچایا جا سکا، ویبھو ان 180 خوش نصیب لوگوں میں شامل ہیں، جنہیں انڈین نیوی کے مدد سے بچایا گیا۔ویبھو پاٹل جلگاؤں کے پچورا قصبے کے گووند نگری کے رہنے والے ہیں، ان کے ساتھ ان کے اور بھی ساتھی اس پرجیکٹ پر کام کر رہے تھے۔
جہاز کے کپتان کو طوفان کے بارے میں پیغام مل چکا تھا، جہاز کو سمندر سے باہر نکلنے کی ہدایت بھی مل چکی تھی۔باوجود اسکے جہاز کو این جی سی ڈائمنڈ فیلڈ میں روکا ہوا تھا۔
15 مئی سے ہوائیں تیز ہو چکی تھیں، 16 مئی کو تیز ہواؤں کے ساتھ طوفان کی دستک کے ساتھ حالات خراب دکھائی دے رہی تھے 17 مئی کو جہاز میں پانی بھر چکا تھا، جہاز سے پانی نکالنے کی کوشش ہم لوگ کر رہے تھے لیکن ساری تدبیر ناکام ثابت ہوئیں، لیکن نیوی کی مدد سے ہماری جان بچی۔