ETV Bharat / city

بھیونڈی: استعمال شدہ ماسک دوبارہ فروخت کرنے کی کوشش

author img

By

Published : Mar 8, 2020, 10:17 PM IST

Updated : Mar 8, 2020, 11:55 PM IST

ممبئی ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کو لے کر ہنگامی صورتحال پیدا ہے مگر کچھ منافع خور اس وبا کو بھی اپنی کمائی کا ذریعہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔

Bhiwandi: Attempts to resell used masks
بھیونڈی: استعمال شدہ ماسک کچروں کے ڈھیر سے برآمد

بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اس وبا کے بعد ماسک کی زبردست مانگ ہے۔ اس کا فائدہ اٹھانے والے استعمال شدہ ماسک کی دھلائی کر دوبارہ بازار میں فروخت کرنے کی خبر ہے۔

بھیونڈی: استعمال شدہ ماسک دوبارہ فروخت کرنے کی کوشش

اس بات کا انکشاف گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کے بعد ہوا جس کو لے کر بھیونڈی پولیس نے مقامی ہیلتھ محکمہ کے افسران کے الرٹ ہوتے ہی تفتیش کر اس طرح کا کام کرنے والوں پر کارروائی کرنے کو لے کر چانچ پڑتال شروع کر دی۔

اس درمیان اتوارکو بھیونڈی شہر سے متصل ایشیا کے سب سے بڑے ویئر ہاوس علاقے ول گرام پنچایت کے پارسناتھ کمپاؤنڈ میں مقامی پنچایت سمیتی کے رکن وکاس بھوئیر نے مقامی مکینوں کے ساتھ گودام نمبر بی 108 کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ گودام میں کام کرنے والے ملازمین نے بیرون ممالک سے درآمد استعمال شدہ ماسک کو پورنا گرام پنچایت کی حدود میں ممبئی کے لئے پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائن کے کنارے کچرا پھینکے جانے والے مقام پر پھینک دیا تھا اور ملازمین کے ذریعہ استعمال شدہ ماسک کو ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ وکاس بھوئیر نے اس کی اطلاع فوری طور پر نارپولی پولیس اور محکمہ صحت کو دی۔

پائپ لائن کے پاس ماسک پھینکے جانے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پنچایت سمیتی کے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر ڈاکٹر پردیپ گھورپڑے، افسر آر بی بھوسلے، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر منیش رینگھے، نارپولی پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کے آر پاٹل سمیت دیگر افسران جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے پائپ لائن کے کنارے پھینکے ماسک کا پنچنامہ کرکے اس کی اطلاع نارپولی پولیس کو دے دی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے استعمال شدہ ماسک کے ذخیرے کو تباہ کرنے کی ہدایت مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو دے دی ہے۔

بیرونی ممالک میں استعمال ہونے والے ماسک کو بھارت میں درآمد کر دھلائی کے بعد فروخت کرنے کا ویڈیو وائرل ہونے سے بھیونڈی اور مضافات میں زبردست سراسیمگی پھیلی ہوئی تھی۔

ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے نے ضلع انتظامیہ اور ہیلتھ آفیسر کو مکتوب روانہ کرتے اسکی تفتیشی کاروائی کے دوران پوری مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

جسکے بعد اس کاروبار میں ملوث ویر ہاوس مالکان نے اسے رات کی تاریکی میں پھینک دیا مگر اس کے بعد بھی پورا معاملہ اجاگر ہوگیا ہے۔

پوری دنیا میں کورونا وائرس نامی وبا پھیلی ہوئی ہے اور بھارت میں بھی اس وبا سے مبتلا اب تک 39 سے زیادہ افراد کی تشخیص ہوچکی ہے۔

جس کے بعد پورے بھارت میں الرٹ جاری ہے۔ اس وبا سے بچنے کے لئے شہری ماسک کا استعمال کررہے ہیں، مگر ان دنوں کورونا وائرس کے سبب ماسک کی زبردست مانگ ہے۔

بتایا جاتا ہے اسی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے بیرونی ممالک سے اسکریپ میں لائے گئے استعمال ماسک کو دوبارہ صاف صفائی کر بازار میں فروخت کرنے کا غیر قانونی کاروبار ہورہا ہے۔

مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی کاروبار کورونا وائرس کے بعد ہورہا تھا یہ یا پھر اس سے پہلے سے؟ کیونکہ چین سمیت دیگر ممالک سے اسکریپ کی برآمدگی پر مکمل طور سے پابندی ہونے کے بعد اتنی بڑی تعداد میں ماسک کہاں سے آرہے تھے اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

بھارت ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اس وبا کے بعد ماسک کی زبردست مانگ ہے۔ اس کا فائدہ اٹھانے والے استعمال شدہ ماسک کی دھلائی کر دوبارہ بازار میں فروخت کرنے کی خبر ہے۔

بھیونڈی: استعمال شدہ ماسک دوبارہ فروخت کرنے کی کوشش

اس بات کا انکشاف گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کے بعد ہوا جس کو لے کر بھیونڈی پولیس نے مقامی ہیلتھ محکمہ کے افسران کے الرٹ ہوتے ہی تفتیش کر اس طرح کا کام کرنے والوں پر کارروائی کرنے کو لے کر چانچ پڑتال شروع کر دی۔

اس درمیان اتوارکو بھیونڈی شہر سے متصل ایشیا کے سب سے بڑے ویئر ہاوس علاقے ول گرام پنچایت کے پارسناتھ کمپاؤنڈ میں مقامی پنچایت سمیتی کے رکن وکاس بھوئیر نے مقامی مکینوں کے ساتھ گودام نمبر بی 108 کی جانچ کی تو پتہ چلا کہ گودام میں کام کرنے والے ملازمین نے بیرون ممالک سے درآمد استعمال شدہ ماسک کو پورنا گرام پنچایت کی حدود میں ممبئی کے لئے پانی سپلائی کرنے والی پائپ لائن کے کنارے کچرا پھینکے جانے والے مقام پر پھینک دیا تھا اور ملازمین کے ذریعہ استعمال شدہ ماسک کو ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی تھی۔ وکاس بھوئیر نے اس کی اطلاع فوری طور پر نارپولی پولیس اور محکمہ صحت کو دی۔

پائپ لائن کے پاس ماسک پھینکے جانے کی اطلاع موصول ہوتے ہی پنچایت سمیتی کے بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر ڈاکٹر پردیپ گھورپڑے، افسر آر بی بھوسلے، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر منیش رینگھے، نارپولی پولیس اسٹیشن کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کے آر پاٹل سمیت دیگر افسران جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔

ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے پائپ لائن کے کنارے پھینکے ماسک کا پنچنامہ کرکے اس کی اطلاع نارپولی پولیس کو دے دی ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے استعمال شدہ ماسک کے ذخیرے کو تباہ کرنے کی ہدایت مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ کے افسران کو دے دی ہے۔

بیرونی ممالک میں استعمال ہونے والے ماسک کو بھارت میں درآمد کر دھلائی کے بعد فروخت کرنے کا ویڈیو وائرل ہونے سے بھیونڈی اور مضافات میں زبردست سراسیمگی پھیلی ہوئی تھی۔

ڈپٹی پولیس کمشنر راجکمار شندے نے ضلع انتظامیہ اور ہیلتھ آفیسر کو مکتوب روانہ کرتے اسکی تفتیشی کاروائی کے دوران پوری مدد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

جسکے بعد اس کاروبار میں ملوث ویر ہاوس مالکان نے اسے رات کی تاریکی میں پھینک دیا مگر اس کے بعد بھی پورا معاملہ اجاگر ہوگیا ہے۔

پوری دنیا میں کورونا وائرس نامی وبا پھیلی ہوئی ہے اور بھارت میں بھی اس وبا سے مبتلا اب تک 39 سے زیادہ افراد کی تشخیص ہوچکی ہے۔

جس کے بعد پورے بھارت میں الرٹ جاری ہے۔ اس وبا سے بچنے کے لئے شہری ماسک کا استعمال کررہے ہیں، مگر ان دنوں کورونا وائرس کے سبب ماسک کی زبردست مانگ ہے۔

بتایا جاتا ہے اسی ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے بیرونی ممالک سے اسکریپ میں لائے گئے استعمال ماسک کو دوبارہ صاف صفائی کر بازار میں فروخت کرنے کا غیر قانونی کاروبار ہورہا ہے۔

مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ غیر قانونی کاروبار کورونا وائرس کے بعد ہورہا تھا یہ یا پھر اس سے پہلے سے؟ کیونکہ چین سمیت دیگر ممالک سے اسکریپ کی برآمدگی پر مکمل طور سے پابندی ہونے کے بعد اتنی بڑی تعداد میں ماسک کہاں سے آرہے تھے اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

Last Updated : Mar 8, 2020, 11:55 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.