مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی نے مراٹھا ریزرویشن کو سپریم کورٹ سے خارج کئے جانے کے بعد اب یہ مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھا ریزرویشن کو جس طرح سے ریزرویشن دیا گیا۔ اس کے لئے اسمبلی میں بل منظور کیا گیا لیکن مسلم ریزرویشن پر حکومت نے کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔ اس لئے میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ معاشی طور پر کمزور مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جائے کیونکہ مسلم ریزرویشن اس وقت تک منظور تھا جب شیوسینا اور بی جے پی حکومت نہیں تھی لیکن اس حکومت نے مسلم ریزرویشن کو برقرار نہیں رکھا اس لئے میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ مسلمانوں کا پانچ فیصد ریزرویشن بحال کرے۔
کانگریس اور این سی پی کی حکومت نے ریزرویشن فراہم کیا تھا لیکن اسے شیوسینا اور بی جے پی کی حکومت نے برقرار نہیں رکھا جبکہ مراٹھا ریزرویشن کے لئے حکومت نے بل تک منظور کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی کانگریس اور این سی پی بھی شیوسینا کے ساتھ حکومت میں شامل ہے۔ اس لئے اب مسلمانوں کو پانچ فیصد ریزرویشن دیا جائے۔
مسلمانوں کے ساتھ اب تک حکومت نے دھوکہ کیا ہے۔ اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ ریاستی حکومت مسلمانوں کےساتھ انصاف کرے۔ اس لئے میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کمزور طبقات کو ریزرویشن دیا جائے کیونکہ پچاس فیصد سے زائد ریزرویشن کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔
اس لئے ایوان میں اس کے خلاف ترمیمی بل پیش کر کے اسے منظور کرایا جائے۔ ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو ان کی پسماندگی پر ریزرویشن فراہم کیا جائے جبکہ ہائیکورٹ نے باضابطہ طور پر تعلیمی میدان میں پانچ فیصد ریزرویشن کو برقرار رکھا ہے لیکن اس کے باوجود بھی حکومت اس ریزرویشن کو بحال کرنے سے قاصر ہے۔