ممبئی: ممبئی مہاراشٹر نونرمان سینا سر براہ راج ٹھاکرے کی مسجدوں کے لاؤڈاسپیکر کو لے کر اشتعال انگیزی پر رکن اسمبلی و سماجوادی پارٹی کے رہنما ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ راج ٹھاکرے نے تو پہلے اپنے جھنڈے میں ہرا سبز رنگ رکھا، پھر اس کے بعد جھنڈے کو تبدیل کیا۔ غیر مراٹھیوں شمالی بھارتیوں کے خلاف اشتعال انگیزی اور تشدد برپا کیا۔ اس سب سے بھی اس کا جی نہیں بھرا تو اب مسجدوں کے خلاف نفرت اور زہر آلودہ تقاریر کر کے ملک اور مہاراشٹر و ممبئی کا ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہا ہے Abu Asim Azmi Statement on Raj Thackeray۔
ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ حویلی جھوپڑے سب کا مقدر پھوٹ جائے گا اگر یہ ساتھ ہندو مسلمان چھوٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں پر لاؤڈ اسپیکر کی اجازت سرکار نے دی ہے۔ اس کے خلاف اب راج ٹھاکرے کی زہر افشانی ناقابل برداشت ہے۔ راج ٹھاکرے ملک اور ریاست کا ماحول خراب کر نے کے درپے ہیں۔ اس لئے وہ اس قسم کی اشتعال انگیزیاں وقتا فوقتا کر تے رہتے ہیں۔
ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ہمیں ہنومان چالیسہ، گنپتی یا پوجا پاٹ سے کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہی چیز اگر آپ کسی مسجد یا مذہبی مقامات میں رخنہ اندازی کیلئے کروں گے تو اس سے ماحول خراب ہوگا۔ مسلمانوں نے کبھی کسی بات پر اعتراض نہیں کیا ہے۔ راج ٹھاکرے کی اشتعال انگیزی صرف سیاست ہے اور ان کی ہم نوا و ہم خیال بی جے پی کے نقش و قدم پر راج ٹھاکرے اب اذان پر اپنی شر انگیزی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ایک جھوٹے پروپیگنڈے کی فلم کو فروغ دینے کیلئے اپیل کر رہے ہیں یہ تو انتہائی شرمناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں نفرت کی سیاست کا عمل شروع کر دیا گیا ہے یہ ملک اس وقت ہی محفوظ رہے گا جب یہاں امن وآشتی کی حکمرانی ہوگی لیکن جو سیاست کی جارہی ہے اس میں تو صرف مذہبی منافرت ہی پھیلائی جارہی ہے۔ جو ملک کیلئے خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں:
راج ٹھاکرے کو شیواجی مہاراج کا سبق پڑھاتے ہوئے ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ جن شیواجی مہاراشٹر کو ہمارا مہاراشٹر ہی نہیں بلکہ راج ٹھاکرے بھی مانتے ہیں۔ انہوں نے ہی مسلمانوں کی مزارات کیلئے اراضی تک دی ہے۔ وہ ہندو مسلم اتحاد کامظہر تھا اور انہیں ہندوؤں اور مسلمانوں میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا گہوارہ بھی کہا جاتا ہے لیکن آج انہیں کے نام پر ہندوؤں اور مسلمانوں میں جو نفرت پیدا کر رہے ہیں وہ صرف ان کے نام پر سیاست کر رہے ہیں۔