راشٹر وادی کانگریس پارٹی سے تعلق رکھنے والے بابا جانی دُرّانی نے پاتھری مقام پر اپنے گھر کےسامنے بڑی تعداد میں لوگوں کے ساتھ پیر کو عیدالفطرکی نماز ادا کی ۔ پولیس انتظامیہ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے باباجانی دُرّانی سمیت 125 افراد کے خلاف پاتھری پولس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا ہے۔
کرفیو کے ساتھ ساتھ ڈیزاسٹر مینجمنٹ قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر پولس نے جن کے خلاف کاروائی کی ہے ان ملزمین رکن مجلس قانون ساز باباجانی دُرّانی کے ساتھ ان کے بھانجے تبریز خان رحمن خان دُرّانی ، ترین خان عبداللہ خان دُرّانی ، ہارون مولانا سرولوی ، شیخ جمیل ، شیخ رشید ، عبدالرزاق ، شیخ متین کپڑے والا اور دیگر شامل ہیں۔
ان افراد کے خلاف خلاف پتھری پولس تھانے میں تعزرات ہند کی دفعات 188 ، 269 ، 270 ، 135 اور نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی دفعہ 51 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ضلعی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیا کہ اس معاملے میں مذکورہ بالا 17 ملزمان کے علاوہ دیگر ملزمان شناخت کی کارروائی کی جارہی ہے۔
پولس کی جانب سے کی گئی اس کاروائی کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے باباجانی دُرّانی نے اج یو این آئی کو بتایا کہ انھوں نے نماز کے دوران تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کیا تھا اور اس ضمن میں محفوظ فاصلہ ( سوشل ڈسٹنسنگ ) کو بر قرار رکھتے ہوئے نماز ادا کی گئی۔انھوں نے کہا کہ ہم نے پورے ماہ رمضان میں اسی جگہ بڑے پیمانے پر روزآنہ لوگوں کو اشیائے ضروری کی پیکٹس تقسیم کیے اس وقت بھی تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی۔ اس وقت پولس نے کوئی کیس کیوں نہیں کیا؟
باباجانی دُرّانی نے سوال کیا کہ اسی جگہ لوگوں کو جمع کر کے بڑے پیمانے پر اشیائے ضروری کی کٹس تقسیم کی گئی اس وقت کاروئی کیوں نہیں ؟ انھوں نے بتایا کہ ماہ رمضان میں انھوں نے 1165 روپیوں کی مالیت کے ایک ماہ کا راشن اور دیگر تمام اشیائے ضروری کے 4800 پیکٹس غریبوں اور ضرورتمندوں کو اسی مقام پر تقسیم کیے ۔اس وقت انکے اس اقدام کو سراہا گیا ۔ اور اب اسی مقام پر نماز پڑھنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
پولس کے مطابق یہ 125 افراد پیر کو صبح سب اکٹھا ہو ئے اور انھوں نے اجتماعی طور پر نماز عید ادا کی۔ انھوں نے کرونا انفیکشن کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاگو کرفیو آرڈر کی خلاف ورزی کی ہے۔اور عوامی مقامات پر نماز پڑھنا ممنوع قرار دیے جانے کے باوجود انہوں نے گھر کے سامنے کھلی جگہ پر نماز پڑھی۔
دریں اثنا ، کورونا بحران کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پولس نے شہریوں کو ایک جگہ اکٹھا ہونے سے منع کیا ہے۔ تمام مذہبی مقامات ، مندروں ، مساجد ، بودھ خانقاہوں ، گرودواروں ، گرجا گھروں وغیرہ پر یہاں کا انتظام دیکھنے والے چنندہ افراد کو ہی یہ اختیار ہے کہ وہ یہاں کی دیکھ ریکھ اور صاف صفائی وغیرہ کا خیال رکھیں ۔ دوسرے تمام افراد کو چایئے کہ وہ اپنے اپنے گھروں میں ہی باقاعدگی سے مذہبی رسوم اور عبادات پوجا اور نماز وغیرہ ادا کریں۔ اس کی خلاف ورزی کے نتیجے میں سخت قانونی کارروائی ہوگی۔