حضرت علی علیہ السلام کی یوم ولادت 13 رجب المرجب کے موقع پر جگہ جگہ محفل میلاد حضرت علی کا انعقاد کیا جارہا ہے۔
ریاست اتر پردیش کے ضلع مرادآباد کے آزاد نگر میں واقع امام بارگاہ امی میں ایک محفل کا انعقاد کیا گیا۔
محفل میں مقامی و بیرونی شاعروں نے شرکت کر مولا علی کی شان میں اپنے کلام پیش کیے۔
محفل کی شروعات تلاوت قرآن پاک سے کی گئی اور محفل کی نظامت جہانگیر عباس نے کی۔ محفل کی صدارت مولانا شکیل نے کی اور خطابت مولانا فرمان عباس نے کی۔ اس موقع پر شاعر نسیم وارثی، شاعر وسیم وارثی، شاعر عرفی سیسی وی ڈاکٹر کلیم عباس اور تمام لوگ موجود ر ہے۔
ابو الحسن علی بن ابی طالب ہاشمی قُرشی پیغمبر اسلام محمد کے چچا زاد بھائی اور داماد تھے۔ عثمان بن عفان کے بعد چوتھے خلیفہ راشد کے طور پر سنہ 656ء سے 661ء تک حکمرانی کی، لیکن انہیں شیعہ مسلمانوں کے ہاں خلیفہ بلا فصل، پہلا امام اور وصی رسول اللہ سمجھا جاتا ہے۔
روایات کے مطابق حضرت علی مقدس ترین اسلامی شہر مکہ میں کعبہ کے اندر جائے حرمت میں پیدا ہوئے تھے۔ علی بچوں میں پہلے اسلام قبول کرنے والے تھے۔
ابتدائی دور میں علی نے محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حفاظت کی اور ابتدائی مسلم برادری کی جانب سے لڑی گئی تقریباً تمام جنگوں میں حصہ لیا۔
مدینہ ہجرت کرنے کے بعد انہوں نے پیغمبر اسلام کی بیٹی فاطمہ زہرا سے شادی کی خلیفہ عثمان بن عفان کے قتل کے بعد سنہ 656ء میں صحابہ نے انہیں خلیفہ منتخب کیا تھا۔
حضرت علی نے اپنے دور خلافت میں خانہ جنگیاں دیکھیں اور سنہ 661ء میں جب وہ جامع مسجد کوفہ میں نماز پڑھ رہے تھے عبد الرحمن بن ملجم نامی ایک خارجی نے ان پر حملہ کر دیا اور وہ دو دنوں بعد شہید ہو گئے۔
مزید پڑھیں:دہلی فسادات: ہر ایک کی اپنی الگ کہانی ہے
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے مختلف غیر مسلم تنظیموں کی جانب سے پزیرائی حاصل کی ہے جیسے کہ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے لیے عالمی تنظیم نے ان کے طرز حکمرانی اور سماجی انصاف کی تعریف کی ہے۔