گاوں میں 15 دلت گھروں کے سبھی دلت خاندانوں نے اپنے اپنے گھروں کے باہر مکان فروخت ہونے کے بورڈ تک لگا دیے ہیں۔
ان کا الزام ہے کہ گاؤں کے پردھان نے ان کےساتھ بھید بھاؤ جیسا سلوک کیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کے گھروں کے سامنے سڑک جیسی بنیادی سہولیات نہیں ہیں۔
متاثرین کا یہ بھی الزام ہے کہ اس سے متعلق انتظامیہ کو آگاہ بھی کیا گیا ہے، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس ضمن میں جب ضلع مجسٹریٹ سے بات چیت کی گئی تو انہوں نے کہا کہ' انہیں اس کا علم ہے اور انہوں نے متعلقہ افسران نے مسئلہ حل کرنے کی بات کہی۔'
ایسے میں جہاں ایک طرف سبھی سیاسی جماعتیں دلتوں کے لیے ترقیاتی کاموں کا دعوی کرتی ہیں، وہیں دوسری جانب دلتوں کا اس طرح عدم سہولیات کے سبب اپنے گاوں چھوڑ کر جانا ریاستی حکومت کے لیے ایک بڑا سوال ہے؟