حکومت کی مدرسہ جدیدکاری پالیسی کے تحت مرکزی اور صوبائی سطح پر کئی اسکیمیں عمل میں لائی جا رہی ہے لیکن بجٹ کی کمی اور حکمرانوں کی عدم توجہی کے سبب زمینی سطح پر ان کا فائدہ مدارس تک نہیں پہنچ رہا ہے۔ اتر پردیش میں دوبارہ بی جے پی کے حکومت میں آنے کے بعد اب مدرسہ ٹیچرز ایسوسی ایشن اور مدرسہ منتظمین نے گزشتہ حکومت میں کیے گئے وعدوں پر سنجیدگی سے عمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تجاویز پیش کی ہے۔ Appeal to the Government to Implement the Announcement of the Budget Allocated for the Madrassa
ریاست اترپردیش میں رجسٹرڈ مدارس میں سے تقریباً ساڑھے پانچ سو سرکاری امدادیافتہ مدارس میں اساتذہ کی تنخواہوں کے علاوہ مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت مختلف مدارس کے لیے بجٹ مختص کیا جاتا ہے، لیکن مدرسہ منتظمین اور ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ اسکیموں کے اعلان کے باوجود بجٹ کی کمی اور مسائل کو حل کرنے میں حکومت کی عدم توجہی کے سبب مدرسہ تعلیم کے فروغ میں سب سے بڑی رکاوٹ ثابت ہو رہی ہے. ایسے میں وہ اب یوپی میں دوبارہ حکومت بنانے جا رہی بی جے پی کے حکمرانوں سے پرانی اسکیموں پر سنجیدگی سے عمل کرنے کے ساتھ مدرسہ ماڈرنائزیشن پر بھی کام کرنے کی بات کہ رہے ہیں۔
- مزید پڑھیں:UP Madrasa Board Students Issue: یوپی مدرسہ بورڈ کے طلبہ اے ایم یو میں داخلہ لینے سے محروم
ریاست اترپردیش کے مدارس میں تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کو لیکر حکومت کی جانب سے اعلانات تو کر دیئے جاتے ہیں لیکن ان پر عمل کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ یوپی میں دوبارہ حکومت بنانے جا رہی بی جے پی رواں برس مدرسہ بورڈ کی تمام ضروریات پر سنجیدگی سے عمل کرنے کا کام کرے گی. تاکہ مدارس کے طلباء کو بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں کسی قسم کی دشواری نہ پیش آئے.