ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے کلیکٹریٹ کے احاطے میں کسان یونین کے عہدے داروں اور کارکنوں نے تین زرعی قوانین کو واپس لینے، پبلک اسکولوں کے من مانے طریقے سے فیس وصولنے اور دیگر مطالبات کے متعلق ایک میمورنڈم ضلع انتظامیہ کو سونپا ہے۔
کسان رہنما نے کہا کہ طلبہ و طالبات سے کورونا وبا کے درمیان تعلیم منسوخ ہونے کے باوجود فیس کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، جو نہیں ہونا چاہیے، اسی طرح اگر طلباء ایک اسکول سے دوسرے اسکول میں داخلہ لیتا ہے جہاں اس کو پہلے اسکول کی تعلیمی سرٹیفکیٹ چاہیے جس کو اسکول کے پرنسپل فیس کی وجہ سے دینے سے انکار کر رہے ہیں، ان حالات میں طلبہ کی تعلیم خطرے میں ہیں ان سب حالات کی وجہ سے طلبا اور ان کے والدین دماغی الجھن میں ہیں۔
محبوب انصاری نے کہا کہ پچھلے دو سالو میں کورونا وبا کی وجہ سے ہر طبقے کے لوگ پریشان ہیں۔ آمدنی کے ذرائعے کافی حد تک کم ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مظفرنگر: کھلاڑیوں کا غیرقانونی قبضے کے خلاف احتجاج
انہوں نے کہا کہ کسان یونین ضلع مجسٹریٹ سے درخواست کرتا ہے کہ اسکولوں کے تمام پرنسپلوں کو آگاہ کیا جائے کہ بچوں کو کسی بھی طرح پریشان نہ کیا جائے، اگر اس کے بعد بھی اسکول اس پر عمل درآمد نہیں کرتے ہیں تو کسان یونین ان کے خلاف قدم اٹھانے پر مجبور ہوگا۔