اتر پردیش کے نوئیڈا میں بھارتیہ کسان پریشد کی قیادت میں 81 دیہات کے کسانوں نے بدھ کو نیم برہنہ ہو کر مظاہرہ کیا۔
مختلف مطالبات کے متعلق کسان مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن نوئیڈا اتھارٹی کسانوں کے مسائل کو حل کرنے سے قاصر نظر آرہا ہے۔
اس دوران کسانوں اور پولیس کے درمیان ہرولہ بارات گھر کے قریب تھوڑی جھڑپ ہوئی، جس کے بعد بیرگیڈنگ توڑ کر کسان ادیوگ مارگ پہنچ گئے۔ کئی بار کوششوں کے بعد کسان دوسری بیریکیڈنگ نہ توڑ سکے، جس کے بعد کسانوں نے وہیں دنڈ بیٹھک لگانی شروع کر دی۔
یہ دھرنا 22 دنوں سے جاری ہے۔ دوسری جانب کئی خواتین پولیس اہلکاروں کو بیریکیڈنگ توڑتے ہوئے معمولی چوٹیں آئیں۔
کسان ایک گھنٹے کے احتجاج کے بعد احتجاجی مقام پر واپس آگئے۔ کسان جمعرات کو دھرنا سائٹ پر پنچایت کرکے جمعہ کو ہونے والی اتھارٹی کی بورڈ میٹنگ کے لیے اپنی حکمت عملی تیار کریں گے۔
بدھ کی دوپہر تقریباً 1.30 بجے کسانوں کی ایک مہا پنچایت ہوئی۔ جس میں نوجوانوں کے نیم برہنہ ہو کر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس دوران اے سی پی انکیتا شرما اور اے سی پی رجنیش کمار ورما نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج نہ کریں۔ جبکہ کسانوں کا کہنا تھا کہ اگر حکام نے ان کے مسائل حل کر دیں تو وہ احتجاج نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مطالبات پورے نہ ہونے تک کسانوں کی تحریک جاری رہے گی: ستیش چوہان
اے سی پی رجنیش ورما نے اتھارٹی کے او ایس ڈی اویناش ترپاٹھی اور تحصیلدار دھرمیندر کمار کو سائٹ پر بلایا۔ دھرنے پر ہونے والی بات چیت میں او ایس ڈی نے کسانوں کے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی اور مذاکرات کی تجویز پیش کی۔ لیکن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد کسانوں نے انہیں واپس بھیج دیا۔