ریاست اتر پردیش کے تقریباً 75 اضلاع میں ایمبولنس ملازمین گذشتہ چار روز سے ہڑتال پر ہیں۔ 6 نکاتی مطالبات کو لیکر دیگر اضلاع کی طرح میرٹھ میں بھی ایمبولینس سروس ملازمین ہڑتال پر ہیں۔
میرٹھ میں 108 اور 102 ایمبولینس سروس کے ملازمین نے ریاست گیر ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہوئے ضلع کی 77 ایمبولینس کو بند رکھا ہے۔
ہڑتال کر رہے ایمبولنس ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے ’’دیرینہ اور جائز‘‘ مطالبات کو پورا نہیں کیا جاتا تب تک ہڑتال جاری رہے گی۔
اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح میرٹھ میں بھی ایمبولینس ملازمین کی ہڑتال سے طبی سہولیات متاثر ہوئی ہیں۔ اپنے 6 نکاتی مطالبات پر دھرنے پر بیٹھے ایمبولینس سروس ملازمین کا کہنا ہے ’’کورونا وبا کے دوران 09 ساتھیوں کی موت پر سرکار نے ان کے اہل خانہ کو معاوضہ فراہم نہیں کیا۔‘‘
مزید پڑھیں؛ مراد آباد: کانگریس صوبائی سکریٹری کی یوگی حکومت پر تنقید
احتجاج کر رہے ڈرائیور سرکاری ایمبولنس خدمات کو ٹھیکہ داری سے آزاد کرکے راست گورنمنٹ کے کنٹرول میں لائے جانے اور کورونا وبا کے دوران فوت ہوئے ڈرائیوروں کے اہل خانہ کو بھرپور معاوضہ فراہم کیے جانے کی بھی مانگ کر رہے ہیں۔
دریں اثناء، سیاسی و سماجی جماعتوں اور انجمنوں خصوصا حزب اختلاف کی جماعتوں نے ایمبولنس ڈراوئیوروں کی ہڑتال پر یوگی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'پھولوں کی بات کرنے والی یوگی حکومت اب لاٹھی کی بات کر رہی ہے'