اس سلسلے میں ایس ڈی پی آئی کے ریاستی صدر الیاس محمد تھومبے نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مظاہرین کی ہلاکت کو ایک سازش قرار دیا، انہوں نے پولیس کمشنر کو اس کا ذمہ دار بتایا'۔
انہوں نے کہا کہ' عوام پر امن طریقے سے احتجاج کررہے تھے اور پولیس نے مظاہرین پر گولیا چلائیں اور انہیں ہلاک کردیا'۔
یاد رہے کہ شہر منگلور میں انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کیا تھا جس کے باوجود عوام کی جم غفیز شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے پہنچے جہاں پولیس کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔'
پولیس ذرائع کے مطابق مظاہرین بے قابو ہوگئے تھے اور پولیس تھانے پر حملہ کرنے کی کوشش کررہے تھے تبھی پولیس کی جانب سے فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک ہوگئے'۔
دوسری جانب الیاس محمد تھومبے کہتے ہیں کہ' احتجاج پر امن تھا پولیس کی جانب سے اچانک فائرنگ شروع ہوگئی۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ اگر مظاہرین بے قابو ہوگئی تھی تو پولیس کو کہ ان کے پیروں پر گولی چلانی چاہیے تھی، نہ کہ مظاہرین کی آنکھ اور سینے پر چلائی جاتی، ہلاک ہونے والے افراد میں سے ایک کے سینے پر گولی لگی ہے اور دوسرے شخص کی آنکھ میں گولی لگنے سے موت ہوئی ہے۔'
انہوں نے مظاہرین کی ہلاکت کے لیے منگلور پولیس کمیشنر کو ذمہدار ٹھہرایا ہے۔ مزید انہوں نے حکومت سے کمشنر کی فوری طور پر برخواستگی اور جوڈیشیل تفتیش کا مطالبہ کیا ہے'۔