عالمی یوم فوٹوگرافی کے موقع پر بارہ بنکی میں فوٹوگرافرز ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ تقریب میں شجرکاری بھی کی گئی اور 29 اگست کو فوٹوگرافرز کے لیے ایک روزہ ورکشاپ منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر زیادہ تر فوٹوگرافرز نے یہ تسلیم کیا کہ موبائل فون کی وجہ سے ان کا کام ضرور متاثر ہوا ہے لیکن دوسری جانب فون معاون بھی ثابت ہوا ہے۔ بارہ بنکی فوٹوگرافرز ایسوسی ایشن کے سرپرست گریش اروڑا نے کہا کہ پہلے کے مقابلے میں اب فوٹوگرافرز کے لیے چیلنجز میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 35 برس قبل جب انہوں نے فوٹوگرافی شروع کی تھی اس وقت بلیک اینڈ وائٹ فوٹو لیے جاتے تھے لیکن اب اس میں جدید طرز کی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جارہا ہے۔
فوٹوگرافرز ایسوسی ایشن کے سرپرست بسنت لال جیسوال نے کہا کہ موبائل سے ان کا کام متاثر ضرور ہوا ہے وہیں یہ ان کے لیے معاون بھی ثابت ہوا ہے۔ ایسوسی ایشن کے ایک اور سرپرست و معروف فوٹوگرافر راجیندر فوٹو والا نے کہا کہ موبائل فون، کیمرے کا متبادل کبھی نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل فون کے ذریعہ تصویر لی جاسکتی ہے لیکن کیمرے سے لی گئی تصویر اور موبائل سے لی گئی تصویر میں فرق ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی یوم فوٹوگرافی کے موقع پر خصوصی پیشکش
انہوں نے بتایا کہ دستاویزات کے آن لائن ادخال کی وجہ سے بھی فوٹوگرافرس کو کافی نقصان ہوا ہے، کیونکہ آن لائن فارم داخل کرتے ہوئے فوٹوز کو اپ لوڈ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے موبائل فون کے فوائد کا بھی اعتراف کیا۔