ETV Bharat / city

'اسلام میں فراہم کیے گئے حقوق سے خواتین محروم کیوں؟'

مذہب اسلام نے خواتین کو بڑے حقوق دیئے ہیں، لیکن مسلم خواتین ان حقوق سے محروم ہیں۔ باتیں بہت ہوتی ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں۔ ایسے میں مرد حضرات کے ساتھ خواتین کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔

اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ اس سے محروم کیوں؟
اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ اس سے محروم کیوں؟
author img

By

Published : Mar 8, 2021, 9:28 PM IST

Updated : Mar 8, 2021, 9:44 PM IST

آج پوری دنیا میں عالمی یوم خواتین منایا جا رہا ہے لیکن صرف ایک دن کچھ کرنے یا ان کے حقوق پر لکھنے سے کیا حاصل ہو گا؟ یہ بڑا سوال ہے۔ اگر مسلم خواتین کی بات کریں تو بڑے علماء سے لے کر دانشوران تک کہیں گے کہ اسلام نے 1400 سال قبل خواتین کے حقوق بتا دیتے تھے، اس میں کوئی کسی کو بھی شک و شبہ نہیں۔

اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ اس سے محروم کیوں؟
اب موجودہ وقت کی بات کریں تو قرآن و حدیث کی باتیں صرف کتابوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ یہ غلطی یا ذمہ داری کس کی ہے؟ کوئی بھی اسے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شاہین اسلام، سینئر کیرئر کونسلر نے بتایا کہ 'جہاں تک خواتین کے حقوق کی بات ہے تو قرآن نے واضح طور پر بتا دیا ہے، لیکن اگر وہ زمینی سطح پر نہیں دیے جا رہے ہیں تو ہم لوگ اس کے خود ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ جن حقوق کے تعلق سے ہمیں قرآن و حدیث سے بتایا گیا ہے اس پر ہم عمل نہیں کر رہے ہیں۔
سینئر کونسلر شاہین اسلام نے کہا کہ' اسلام میں تعلیم کی بہت اہمیت ہے۔ لہذا خواتین کو بھی علم کے شعبہ میں نمایاں کردار ادا کرنا چاہیے۔ لڑکے ہوں یا لڑکیاں سبھی کو تعلیم دینا ضروری ہے، لیکن کچھ مخصوص معاملوں میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ آنے والے وقت میں وہ ایک ماں کے طور پر آنے والی نسل کا معمار بنتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'ہمیں خواتین کو خصوصی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات، صحابہ کرام اور اس دور کی خواتین کے بارے میں پڑھنا چاہیے۔'


القرآن انسٹیٹیوٹ کے ذمہ دار مولانا قمر عالم ندوی نے کہا کہ 'ہم مسلمانوں کی خاص طور پر علماء کرام اور دانشوران کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کی صحیح تعلیمات کو عام کریں۔ قرآن میں جو خواتین کے حقوق ہیں، ان کے بارے میں بتائیں۔ اس کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کے حقوق بتائے ہیں، انہیں چھوٹے بڑے پروگرام کے دوران لوگوں کو بتائیں، تبھی بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ، مدارس اور دوسری تنظیموں کے ذمہ داران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں کام کریں اور عوام کو بیدار بھی کریں۔ ہمارے معاشرے کی خواتین کے اندر یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ 'اگر وراثت میں انہیں حق دیا جاتا ہے تو ان کے بھائیوں سے تعلقات منقطع ہوجاتے ہیں جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں: عالمی یوم خواتین: معاشرہ میں مسلم خواتین کا تعاون


عالمی یوم خواتین کے موقع پر بڑے پیمانے پر سمینار منعقد کئے جاتے ہیں، جہاں پر خواتین حقوق پر خوب بحث و مباحثہ ہوتا ہے اور پھر سال بھر خاموشی چھا جاتی ہے۔ ہمیں پوری ایمانداری سے اس ضمن میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام نے خواتین کو بااختیار بنانے کے حقوق دیئے ہیں ضرورت ان پر عمل کرنے کی ہے۔

آج پوری دنیا میں عالمی یوم خواتین منایا جا رہا ہے لیکن صرف ایک دن کچھ کرنے یا ان کے حقوق پر لکھنے سے کیا حاصل ہو گا؟ یہ بڑا سوال ہے۔ اگر مسلم خواتین کی بات کریں تو بڑے علماء سے لے کر دانشوران تک کہیں گے کہ اسلام نے 1400 سال قبل خواتین کے حقوق بتا دیتے تھے، اس میں کوئی کسی کو بھی شک و شبہ نہیں۔

اسلام نے خواتین کو جو حقوق دیئے ہیں وہ اس سے محروم کیوں؟
اب موجودہ وقت کی بات کریں تو قرآن و حدیث کی باتیں صرف کتابوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ یہ غلطی یا ذمہ داری کس کی ہے؟ کوئی بھی اسے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران شاہین اسلام، سینئر کیرئر کونسلر نے بتایا کہ 'جہاں تک خواتین کے حقوق کی بات ہے تو قرآن نے واضح طور پر بتا دیا ہے، لیکن اگر وہ زمینی سطح پر نہیں دیے جا رہے ہیں تو ہم لوگ اس کے خود ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ جن حقوق کے تعلق سے ہمیں قرآن و حدیث سے بتایا گیا ہے اس پر ہم عمل نہیں کر رہے ہیں۔
سینئر کونسلر شاہین اسلام نے کہا کہ' اسلام میں تعلیم کی بہت اہمیت ہے۔ لہذا خواتین کو بھی علم کے شعبہ میں نمایاں کردار ادا کرنا چاہیے۔ لڑکے ہوں یا لڑکیاں سبھی کو تعلیم دینا ضروری ہے، لیکن کچھ مخصوص معاملوں میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ آنے والے وقت میں وہ ایک ماں کے طور پر آنے والی نسل کا معمار بنتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'ہمیں خواتین کو خصوصی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات، صحابہ کرام اور اس دور کی خواتین کے بارے میں پڑھنا چاہیے۔'


القرآن انسٹیٹیوٹ کے ذمہ دار مولانا قمر عالم ندوی نے کہا کہ 'ہم مسلمانوں کی خاص طور پر علماء کرام اور دانشوران کی ذمہ داری ہے کہ اسلام کی صحیح تعلیمات کو عام کریں۔ قرآن میں جو خواتین کے حقوق ہیں، ان کے بارے میں بتائیں۔ اس کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے خواتین کے حقوق بتائے ہیں، انہیں چھوٹے بڑے پروگرام کے دوران لوگوں کو بتائیں، تبھی بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ، مدارس اور دوسری تنظیموں کے ذمہ داران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں کام کریں اور عوام کو بیدار بھی کریں۔ ہمارے معاشرے کی خواتین کے اندر یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ 'اگر وراثت میں انہیں حق دیا جاتا ہے تو ان کے بھائیوں سے تعلقات منقطع ہوجاتے ہیں جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں: عالمی یوم خواتین: معاشرہ میں مسلم خواتین کا تعاون


عالمی یوم خواتین کے موقع پر بڑے پیمانے پر سمینار منعقد کئے جاتے ہیں، جہاں پر خواتین حقوق پر خوب بحث و مباحثہ ہوتا ہے اور پھر سال بھر خاموشی چھا جاتی ہے۔ ہمیں پوری ایمانداری سے اس ضمن میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام نے خواتین کو بااختیار بنانے کے حقوق دیئے ہیں ضرورت ان پر عمل کرنے کی ہے۔

Last Updated : Mar 8, 2021, 9:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.