آج کی میٹنگ میں کچھ بھی سامنے نہیں آیا۔اپنی رائے بنانے میں آج تمام اراکین کسی بھی فیصلے پر پہنچنے میں ناکامیاب رہے اور اس پر کوئی فیصلا نہیں لیا لیکن یہ دوبارہ اس پر بات کرنے کے لیے ایک میٹنگ منعقد کریں گے اور کسی فیصلے پر پہنچنے کی کوشش کریں گے۔
ساتھ ہی ریویو پٹیشن میں وقف بورڈ کا موقف کیا ہوگا؟ حالانکہ 9 نومبر کو ہی فیصلے کے دن وقف بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم اپنے پرانے موقف پر قائم ہیں کیونکہ ہم نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فیصلہ کچھ بھی آئے ہمیں وہ قابل قبول ہوگا۔
آج کی میٹنگ میں بورڈ کے سات ممبران شامل ہوئے جب کہ ایڈووکیٹ عمران معبود خاں نے اس میٹنگ میں شرکت نہیں کی۔
بورڈ کی میٹنگ میں اس بات پر فیصلہ ہوا کہ بورڈ کسی بھی حال میں ریویو پٹیشن داخل نہیں کرے گا۔ اس کے حق میں چھہ لوگوں نے ووٹنگ کی جب کہ اس کے خلاف صرف ایڈوکیٹ عبدالرزاق خاں نے ووٹنگ کی۔
ایڈووکیٹ عبدالرزاق نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ میرا ماننا تھا کہ ہمیں ریویو پٹیشن داخل کرنا چاہیے۔
اسی بات کو میں نے بورڈ میں رکھا، لیکن فیصلہ 6۔1 سے ریویو پٹیشن داخل نہ کرنے کے حق میں رہا۔
بورڈ کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی نے کہا کہ فی الحال موجودہ وقت میں وقف بورڈ میں بابری مسجد پہلے کی طرح درج ہے، ابھی اسے ہٹایا نہیں گیا۔اس پر آگے بات چیت کی جائے گی اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔
جہاں تک پانچ ایکڑ زمین لینے کا مسئلہ ہے تو آج کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ اس کے بعد حکومت ہمیں وہ زمین بورڈ کو دینے کو کہے گی، اس کے بعد ہی فیصلہ کیا جائیگا۔
انہوں نے اس کی ایک وجہ یہ بھی بتایا کہ ابھی بورڈ کے سبھی ممبران نے سپریم کورٹ کا پورا فیصلہ نہیں پڑھا ہے۔ لہذا انہیں تھوڑے وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد بورڈ کی میٹنگ میں زمین لینے پر فیصلہ لیا جائے گا۔