ETV Bharat / city

رامپور: خواتین نے گرفتار مظاہرین کی رہائی کی مانگ کی

گرفتار شدہ مظاہرین کی بزرگ مائیں، بہنیں بیویاں اپنے بچوں کے ساتھ ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے نم آنکھوں سے اپنوں کی رہائی کی فریاد کی۔

victim families meet to asp for releasing their arrested people
خواتین نے گرفتارمظاہرین کی رہائی کی مانگ کی
author img

By

Published : Jan 30, 2020, 11:52 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 2:40 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گرفتار مظاہرین کی خواتین آج بڑی تعداد میں ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے ہاتھ جوڑکر اور رو بلک کر اپنے گرفتار مظاہرین کی رہائی کی مانگ کی۔

خواتین نے گرفتارمظاہرین کی رہائی کی مانگ کی

گذشتہ جمعہ میں علماء نے عوام کے درمیان قرارداد پیش کرکے 30 جنوری تک کا انتظامیہ کو وقت دیا تھا، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے آج صرف اتنا اعلان کیا گیا ہے کہ 26 گرفتار افراد پر سے دفعات کو کم کیا جائے گا۔

گرفتار شدہ مظاہرین کی بزرگ مائیں، بہنیں بیویاں اپنے بچوں کے ساتھ ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے نم آنکھوں سے اپنوں کی رہائی کی فریاد کی۔

روتی بلکتی یہ خواتین ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ سے فریاد کر رہی تھیں کہ ان کے گرفتار افراد بے گناہ ہیں، ان کو رہائی دے دیں۔

آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔


جو کہ گذشتہ 39 دن سے مسلسل قید و بند کی صعبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے رہائی کے وعدوں اور یقین دہانیوں کے کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔

انتظامیہ کی وعدہ خلافیوں سے تنگ آکر گذشتہ جمعہ کو علماء نے متحدہ طور پر جامع مسجد سے اعلان کیا تھا کہ اب ہم 29 جنوری تک کا مزید وقت ضلع انتظامیہ کو دیتے ہیں اگر اس کے بعد بھی ہمارے بے گناہ افراد کی رہائی نہیں ہوئی تو ہم قانون کے دائرے میں رہ کر بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

مزید پڑھیں: جے سی سی: شوٹر پر قتل کی کوشش کا الزام عائد کیا جائے


وہیں انتظامیہ نے رہائی کے بڑھتے مطالبات کو دیکھتے ہوئے ہوئے کچھ گرفتار مظاہرین پر سے دفعات کو کم کرکے اپنا نرم رخ دکھانے کی کوشش کی۔ جس پر کچھ سیاسی افراد تو خوش ہوگئے اور اپنی سیاسی زمین تیار کرنے کے لئے اپنی کامیابی کے ڈنکے بھی عوام کے درمیان بجانا شروع کر دیے۔

ساتھ ہی عوامی نمائندہ بنکر افسران کو گلدستہ پیش کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ لیکن شاید مظاہرین کے اہل خانہ صرف دفعات کم ہونے سے مطمئین نہیں ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے بے قصوروں کی جلد رہائی کی جائے۔

ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گرفتار مظاہرین کی خواتین آج بڑی تعداد میں ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے ہاتھ جوڑکر اور رو بلک کر اپنے گرفتار مظاہرین کی رہائی کی مانگ کی۔

خواتین نے گرفتارمظاہرین کی رہائی کی مانگ کی

گذشتہ جمعہ میں علماء نے عوام کے درمیان قرارداد پیش کرکے 30 جنوری تک کا انتظامیہ کو وقت دیا تھا، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے آج صرف اتنا اعلان کیا گیا ہے کہ 26 گرفتار افراد پر سے دفعات کو کم کیا جائے گا۔

گرفتار شدہ مظاہرین کی بزرگ مائیں، بہنیں بیویاں اپنے بچوں کے ساتھ ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے نم آنکھوں سے اپنوں کی رہائی کی فریاد کی۔

روتی بلکتی یہ خواتین ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ سے فریاد کر رہی تھیں کہ ان کے گرفتار افراد بے گناہ ہیں، ان کو رہائی دے دیں۔

آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔


جو کہ گذشتہ 39 دن سے مسلسل قید و بند کی صعبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے رہائی کے وعدوں اور یقین دہانیوں کے کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔

انتظامیہ کی وعدہ خلافیوں سے تنگ آکر گذشتہ جمعہ کو علماء نے متحدہ طور پر جامع مسجد سے اعلان کیا تھا کہ اب ہم 29 جنوری تک کا مزید وقت ضلع انتظامیہ کو دیتے ہیں اگر اس کے بعد بھی ہمارے بے گناہ افراد کی رہائی نہیں ہوئی تو ہم قانون کے دائرے میں رہ کر بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔

مزید پڑھیں: جے سی سی: شوٹر پر قتل کی کوشش کا الزام عائد کیا جائے


وہیں انتظامیہ نے رہائی کے بڑھتے مطالبات کو دیکھتے ہوئے ہوئے کچھ گرفتار مظاہرین پر سے دفعات کو کم کرکے اپنا نرم رخ دکھانے کی کوشش کی۔ جس پر کچھ سیاسی افراد تو خوش ہوگئے اور اپنی سیاسی زمین تیار کرنے کے لئے اپنی کامیابی کے ڈنکے بھی عوام کے درمیان بجانا شروع کر دیے۔

ساتھ ہی عوامی نمائندہ بنکر افسران کو گلدستہ پیش کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ لیکن شاید مظاہرین کے اہل خانہ صرف دفعات کم ہونے سے مطمئین نہیں ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے بے قصوروں کی جلد رہائی کی جائے۔

Intro:خواتین نے ایڈیشنل ایس پی کے سامنے رو بلک کر کی گرفتار مظاہرین کی رہائی کی مانگ کی۔ ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں گرفتار مظاہرین کی خواتین آج بڑی تعداد میں ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں نے ایڈیشنل ایس پی سامنے ہاتھ جوڑکر اور رو بلک کر اپنے گرفتار مظاہرین کی رہائی کی مانگ کی۔ گذشتہ جمعہ میں علماء نے عوام کے درمیان قرارداد پیش کرکے 30 جنوری تک کا انتظامیہ کو وقت دیا تھا، جبکہ انتظامیہ کی جانب سے آج صرف اتنا اعلان کیا گیا ہے کہ 26 گرفتار افراد پر سے دفعات کو کم کیا جائے گا۔


Body:وی او۔۱
گرفتار شدہ مظاہرین کی بزرگ مائیں، بہنین اور اپنے ننہے منے بچوں کے ساتھ ان کی بیویاں آج ایس پی آفس پہنچیں جہاں انہوں ایڈیشنل ایس پی کے سامنے نم آنکھوں سے اپنوں کی رہائی کی فریاد کی۔ روتی بلکتی یہ خواتین ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ سے فریاد کر رہی تھیں کہ ان کے گرفتار افراد بے گناہ ہیں، ان کو رہائی دے دیں۔
آپ کو بتا دیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے دوران اترپردیش کے دیگر اضلاع کی طرح رامپور میں بھی بڑے پیمانے پر مظاہرین کو تشدد برپا کرنے کے الزام میں پولیس نے گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ جو کہ گذشتہ 39 دن سے مسلسل قید و بند کی صعبتیں برداشت کر رہے ہیں۔ رامپور کے علماء اور سرکردہ شخصیات ضلع انتظامیہ سے رابطہ کرکے کئی مرتبہ ان کی رہائی کا مطالبہ کر چکے ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے رہائی کے وعدوں اور یقین دہانیوں کے کے باوجود بھی ابھی تک ایک بھی شخص کی رہائی نہیں ہو سکی ہے۔ انتظامیہ کی وعدہ خلافیوں سے تنگ آکر گذشتہ جمعہ کو علماء نے متحدہ طور پر جامع مسجد سے اعلان کیا تھا کہ اب ہم 29 جنوری تک کا مزید وقت ضلع انتظامیہ کو دیتے ہیں اگر اس کے بعد بھی ہمارے بے گناہ افراد کی رہائی نہیں ہوئی تو ہم قانون کے دائرے میں رہ کر بڑا قدم اٹھانے پر مجبور ہونگے۔
وہیں انتظامیہ نے رہائی کے بڑھتے مطالبات کو دیکھتے ہوئے ہوئے کچھ گرفتار مظاہرین پر سے دفعات کو کم کرکے اپنا نرم رخ دکھانے کی کوشش کی۔ جس پر کچھ سیاسی افراد تو خوش ہوگئے اور اپنی سیاسی زمین تیار کرنے کے لئے اپنی کامیابی کے ڈنکے بھی عوام کے درمیان بجانا شروع کر دیے۔ ساتھ ہی عوام کا نمائندہ بنکر افسران کو گلدستہ پیش کرنے کا سلسلہ بھی شروع کر دیا ہے۔ لیکن شاید مظاہرین کے اہل خانہ صرف دفعات کم ہونے سے مطمئین نہیں ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کے بے قصوروں کی جلد رہائی کی جائے۔
بائٹ: متاثرہ خواتین
وی او۔۲
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف 21 دسمبر کو ہوئے رامپور میں مظاہرے کے دوران تشدد برپا کرنے اور پولیس پر پتھر بازی کے الزام میں پولیس نے 116 نامزد جبکہ ایک ہزار سے زائد نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کو انجام دیتے ہوئے اب تک 28 لوگوں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔ وہیں سرکاری املاک کے نقصان کی ریکوری کے لئے ضلع انتظامیہ نے تقریباً ساڑھے 14 لاکھ روپئے کا ریکوری نوٹس بھی ان کے گھروں میں بھیجا ہے۔
وہیں گرفتار شدہ مظاہرین کے گھروں کی خواتین اپنوں کی رہائی کے مطالبات کے ساتھ گشتہ تین ہفتوں سے مسلسل جامع مسجد میں آکر بیٹھ رہی ہیں جہاں شہر کی دیگر خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوکر متاثرہ خواتین کا ساتھ دے رہی ہیں۔


Conclusion:ای ٹی وی بھارت کے لئے رامپور سے ابوالکلام
Last Updated : Feb 28, 2020, 2:40 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.