جہاں اتر پردیش حکومت آوارہ جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے سے متعلق ’تحفظ گائے ایکٹ‘ کے تحت گئو شالہ کی تعمیر اور تمام انتظامات کرنے کے دعوے کر رہی ہے وہیں، آوارہ جانوروں کے حملوں میں اکثر لوگوں کے زخمی یا ہلاک ہونے کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔
ایسا ہی ایک دردناک واقعہ بدھ کو تھانہ پوارا حلقہ کے اونچڈیہ میں پیش آیا جب 55 سالہ ڈاکٹر جگدیش مشرا رفع حاجت کے لئے اپنے گھر کے قریب بیٹھے تھے کہ آوارہ سانڈ نے پیچھے سے ان پر حملہ کر دیا۔
سانڈ کا یہ حملہ اتنا شدید تھا کہ سانڈ کے سینگ جگدیش مشرا کی گردن میں گھس گئے تھے۔ متاثرہ شخص کی موقع پر ہی موت ہوئی گئی تھی۔
مزید پڑھیں : جموں و کشمیر میں آئندہ 10 دنوں تک موسم خشک رہنے کا امکان
اطلاع ملنے پر ایمبولنس اور پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو اپنی تحویل میں لے کر کمیونٹی صحت مرکز ستہریا پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے جگدیش مشرا کو مردہ (Brought Dead) قرار دے دیا۔
اس واقعہ سے ناراض ہلاک شدہ شخص کے اہل خانہ اور مقامی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے کمیونٹی صحت مرکز کا گھیراؤ کیا۔ احتجاجیوں نے کہا کہ ’’جب تک نائب ضلع مجسٹریٹ مچھلی شہر نہیں آتے تب تک لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے نہیں لے جانے دیں گے۔‘‘
مزید پڑھیں: اپوزیشن کے اراکین پارلیمان کا زرعی قوانین منسوخ کرنے کا مشترکہ مطالبہ
لوگوں کو سمجھانے کے لئے تھانہ پوارا ایس یو ایس ایس پنکج، تھانہ منگرا بادشاہ پور سب انسپکٹر منوج کمار پانڈے بڑی کوشش کی لیکن متوفی کے اہل خانہ اور گاؤں والوں نے ان کی باتیں نہیں سنیں۔
وہیں، گھیرائو کرنے والے افراد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ’’اس طرح کے واقعات ہر روز رونما ہوتے رہتے ہیں اور متعدد بار نائب ضلع مجسٹریٹ کو درخواست دے کر آگاہ کیا گیا لیکن آج تک صرف یقین دہانی ہی کرائی گئی۔ لہٰذا فوری طور پر ٹھوس کارروائی کی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔‘‘