وزیر برائے اقلیتی امور نند گوپال گپتا 'نندی' نے بتایا کہ امسال مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات میں کل 552 امتحانی مراکز بنائے گئے تھے جن میں سے ایک لاکھ 82 ہزار 259 طلباء نے شرکت کی۔
ان میں سے 97 ہزار 348 طلباء اور 84 ہزار 911 طالبات شامل ہیں، کل طلباء میں ریگولر ایک لاکھ 38 ہزار 241 اور 44 ہزار 17 طلباء پرائیویٹ امتحان میں شامل تھے جبکہ 41 ہزار کے قریب طلباء امتحانات میں شامل نہیں ہوئے تھے۔
اترپردیش مدرسہ بورڈ امتحان کے نتائج میں 81.99 فیصد طلباء امتحانات میں کامیاب رہیں (ایک لاکھ 15 ہزار 560 طلباء کامیاب ہوئے) جبکہ 25 ہزار 402 طلباء ناکام رہے۔
اس مرتبہ مدرسہ بورڈ کے نتائج میں سب سے بڑا اعلان یہ ہوا کہ 40 طلبا کو ایک لاکھ روپے اور ٹیبلیٹ بطور انعام دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ کمپیوٹر، سائنس میں پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے طلبا کو 51 ہزار روپے، ایک ٹیبلیٹ اور میڈل دیا جائے گا۔
وزیر برائے اقلیتی امور نند گوپال گپتا 'نندی' نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہم مسلم سماج کے لوگوں کے "ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے ہاتھ میں کمپیوٹر دیکھنا چاہتے ہیں۔"
قابل ذکر ہے کہ مدرسہ تعلیمی بورڈ میں پہلے جہاں منشی مولوی میں 12 پرچے اور عالم کے امتحان میں 10 پرچے ہوتے تھے۔ اس مرتبہ انہیں کم کر کے منشی مولوی میں چھ پرچہ جبکہ عالم میں صرف پانچ پرچے کر دئیے گئے تھے۔