ETV Bharat / city

ہندی انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری پر روک

author img

By

Published : Aug 28, 2019, 11:32 PM IST

Updated : Sep 28, 2019, 4:20 PM IST

ریاست اترپردیش کی ریاستی حکومت مدرسہ بورڈ کے تحت آنے والے مدارس میں اساتذہ کی تعداد کم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

فائل فوٹو

اب عربی پڑھانے والے اساتذہ ہی ہندی،انگریزی اور ریاضی پڑھائیں گے۔ یعنی اب ہندی، انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری پر روک لگ جائےگی۔ ساتھ ہی جدید کاری تعلیم کے لیے ملنے والی رقوم میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔

ہندی انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری پر روک

یاد رہے کہ اتر پردیش کے مدارس میں ابھی تک تمام مضامین پڑھانے کے لیے الگ استاذ ہوتے تھے، لیکن اب اردو عربی کے اساتذہ ہی ہندی ، انگریزی اور ریاضی پڑھائیں گے، چاہے انہیں اس موضوع پر مہارت حاصل ہو یا نہ ہو۔ حکومت کو اس سے کچھ بھی مطلب نہیں ہے۔

حکومت اب ہندی، انگریزی اور ریاضی کے اساتذہ کی تقرری نہیں کرےگی۔ مزید مرکزی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے رقوم جو تقریبا ساڑھے تین سال سے ٹیچرز کو نہیں ملا ہے اس سے اساتذہ میں مزید پریشانی پائی جارہی ہے۔

جبکہ سماج وادی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت گریجویٹ اساتذہ کو چھ ہزار اور بی ایڈ اساتذہ کو بارہ ہزار ملتے تھے جسے حکومت اتر پردیش نے گریجویٹ اساتذہ کو چھ ہزار سے کم کر کے دو ہزار اور بی ایڈ اساتذہ کی بارہ ہزار سے گھٹا کر تین ہزار کر دیا ہے ، جس سے اساتذہ میں بےچینی ہے۔

اساتذہ اور مدارس کے ذمہداران حکومت سے اپنے حقوق کے لیے مستقل کوشش کر رہے ہیں، لیکن حکومت کچھ بھی سننے کے لیے تیار نہیں، نہ تو اساتذہ کی بحالی ہورہی ہے اور نہ جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے روپے میں کی گئی کٹوتی کو بحال کرنے کا ارادہ ظاہر کر رہی ہے۔ وہیں مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت بھی ساڑھے تین سال سے رکا پیسہ بحال کر رہی ہے۔

اب عربی پڑھانے والے اساتذہ ہی ہندی،انگریزی اور ریاضی پڑھائیں گے۔ یعنی اب ہندی، انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری پر روک لگ جائےگی۔ ساتھ ہی جدید کاری تعلیم کے لیے ملنے والی رقوم میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔

ہندی انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتذہ کی تقرری پر روک

یاد رہے کہ اتر پردیش کے مدارس میں ابھی تک تمام مضامین پڑھانے کے لیے الگ استاذ ہوتے تھے، لیکن اب اردو عربی کے اساتذہ ہی ہندی ، انگریزی اور ریاضی پڑھائیں گے، چاہے انہیں اس موضوع پر مہارت حاصل ہو یا نہ ہو۔ حکومت کو اس سے کچھ بھی مطلب نہیں ہے۔

حکومت اب ہندی، انگریزی اور ریاضی کے اساتذہ کی تقرری نہیں کرےگی۔ مزید مرکزی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے رقوم جو تقریبا ساڑھے تین سال سے ٹیچرز کو نہیں ملا ہے اس سے اساتذہ میں مزید پریشانی پائی جارہی ہے۔

جبکہ سماج وادی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت گریجویٹ اساتذہ کو چھ ہزار اور بی ایڈ اساتذہ کو بارہ ہزار ملتے تھے جسے حکومت اتر پردیش نے گریجویٹ اساتذہ کو چھ ہزار سے کم کر کے دو ہزار اور بی ایڈ اساتذہ کی بارہ ہزار سے گھٹا کر تین ہزار کر دیا ہے ، جس سے اساتذہ میں بےچینی ہے۔

اساتذہ اور مدارس کے ذمہداران حکومت سے اپنے حقوق کے لیے مستقل کوشش کر رہے ہیں، لیکن حکومت کچھ بھی سننے کے لیے تیار نہیں، نہ تو اساتذہ کی بحالی ہورہی ہے اور نہ جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے روپے میں کی گئی کٹوتی کو بحال کرنے کا ارادہ ظاہر کر رہی ہے۔ وہیں مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت بھی ساڑھے تین سال سے رکا پیسہ بحال کر رہی ہے۔

Intro:مرادس پر حکومت اتتر پردیش کی نیت صاف نہیں ھے اساتزہ کی تعداد مدارس میں کم کرنے کی نئ تجویز پیش کی ھے ، اب عربی پڑھانے والے اساتزہ ہی ہندی ،انگریزی اور ریاضی پڑھائنگے ۔ یعنی اب ہندی ،انگریزی اور ریاضی پڑھانے والے اساتزہ کی تقرری پر روک لگ جائےگی ۔ ساتھ ہی جدید کاری تعلیم کے لئے سامنے والے پیسہ میں بھی کمی کر دی گئ ھے ۔


Body:طلاق سلاسہ کے بعد اب حکومت اتر پردیش نے مسلمانوں کی نوکری پر بھی اپنی حکمت عملی کے تحت ڈاکا ڈالا ھے ، اتر پردیش کے مدارس میں ابھی تک سارے مضامین پڑھانے کے لئے الگ الگ استاد ہوتے تھے لیکن اب اردو عربی کے اساتزہ ہی ہندی ،انگریزی اور ریاضی پڑھائے نگے اب انھیں ہندی ،انگریزی اور ریاضی آتی ہو یہ نہ آتی ہو۔ حکومت کو اس سے کچھ بھی مطلب نہیں ھے ۔ حکومت اب ہندی ،انگریزی اور ریاضی کے ٹیچر کی تقرری نہیں کرےگی ۔ مرکزی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے پیسہ تقریبا ساڑھے تین سال سے ٹیچرز کو نہیں ملا ھے جسکے لئے اساتزہ پریشان ہیں، وہیں سماج وادی حکومت کی جانب سے جدید کاری اسکیم کے تحت گریجویٹ اساتزہ کو چھ ھزار اور بی ایڈ اساتزہ کو بارہ ھزار ملتے تھے جسے حکومت اتر پردیش نے گریجویٹ اساتزہ کو چھ ھزار سے کم کر کے دو ھزار اور بی ایڈ اساتزہ کی بارہ ھزار سے گھٹا کر تین ھزار کر دیا ھے ، جس سے اساتزہ میں بےچینی ھے۔


Conclusion:پریشان اساتزہ اور مدارس کے زممداران حکومت سے اپنے حقوق کے لئے مستقل کوشش کر رہے ہیں لیکن حکومت کچھ بھی سننے کے لئے تیار نہیں ھے، نہ تو اساتزہ کی بحالی کر رہی ھے اور نہ جدید کاری اسکیم کے تحت آنے والے پیسہ میں کی گئی کٹوتی کو بحال کرنے کے نیت ظاہر کر رہی ھے۔ وہیں مرکز میں بیٹھی بی جے پی حکومت بھی ساڑھے تین سال سے رکا پیسہ بحال کر رھی ھے ۔
Last Updated : Sep 28, 2019, 4:20 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.