ETV Bharat / city

اناؤ متأثرہ :سخت سکیورٹی کے درمیان آخری رسوم کی ادائیگی

author img

By

Published : Dec 8, 2019, 4:17 PM IST

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو گاؤں بلانے پر بضد اناؤ متأثرہ کے اہل خانہ کی رضا مندی کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان’ متأثرہ‘ کی اخری رسوامات ادا کی گئی۔

اناؤ متأثرہ :سخت سکیورٹی کے درمیان آخری رسوم کی ادائیگی
اناؤ متأثرہ :سخت سکیورٹی کے درمیان آخری رسوم کی ادائیگی

متأثرہ کی لاش کو گاؤں بہار میں ہی اس کے آبائی کھیت میں دادا ،دادی کی سمادھی کے بغل میں دفنایا گیا ہے۔ پہلے متأثرہ کے اہل خانہ نے یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے کے مطالبے کے ساتھ آخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا، لیکن بعد میں کمشنر کے سمجھانے اور منانے کے بعد وہ آخری رسوم کے لئے تیار ہوگئے۔متأثرہ کی لاش کو سنیچر کی دیررات دہلی سے اس کے آبائی گاؤں لایا گیا تھا۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے پر بضد اہل خانہ کو سمجھانےکے لئے انتظامیہ کے افسران کو سخت مشقت کرنی پڑی، متأثرہ کی بڑی بہن کے مطابق’’ میری بہن انصاف کے لئے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی، اس کا یہ حشر کرنے والوں کا انجام برا ہوگا، وزیر اعلی گاؤں آکر ہماری بات سنیں۔

اس دوران متاثہر کی بڑی بہن نے یوگی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے کنبے کے اراکین کو سرکاری نوکری دی جائے اور سبھی ملزمین کو پھانسی کی سزا ملے، ان کے مطالبات پورا ہونے کے بعد ہی آخری رسوم کی ادائیگی کی جائےگی۔

متأثرہ کے چچا نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ اور متاثرہ کے والد انصاف مانگنے بہار تھانے گئے تھے تو انہیں مار پیٹ کر بھگا دیا، یہاں تک کہ متأثرہ اور اس کی بہن کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی، انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس ملزم گرام پردھان کے اشارے پر کام کررہی تھی۔

آخری رسوم کی اداگئی میں یوگی کابینہ کے وزیر سوامی پرساد موریہ، کملا رانی ورون، سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی ایم ایل سی سنیل سجان کے سمیت بڑی تعداد میں آس پاس کے لوگ موجود تھے، کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے گاؤں میں سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے، بڑی تعداد میں پولیس اہلکار موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ضلع اناؤ کے بہار تھانہ علاقے کے ہندونگر بھاٹن کھیٹر گاؤں میں عصمت دری متأثرہ کو اسی کے ریپ کے ملزموں نے جمعرات کو علی الصبح اس کے بدن پر پٹرول ڈال کر اس وقت جلا دیا تھا جب وہ اپنے وکیل سے ملنے کے لئے رائے بریلی جانےکے لئے گھر سے ریلوے اسیٹیشن کے لئے نکلی تھی۔

متأثرہ کا تقریبا 90 فیصدی حصہ آگ سے جھلس گیا تھا ۔اسے نازک حالت میں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے ڈاکٹروں نے لکھنؤ کے ہی سیول اسپتال میں بھیج دیا تھا۔ اس کی حالت کو نازک ہوتا دیکھ جمعرات کی ہی رات بہتر علاج کے لئے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں ائیر لفٹ کرایا گیا تھا۔لیکن تمام کوششوں کے باجود وہ زخموں کی تاب نہ لاسکی اور جمعہ کی رات تقریبا 11:40 منٹ پر اس نے دم توڑ دیا۔

متأثرہ کی لاش کو گاؤں بہار میں ہی اس کے آبائی کھیت میں دادا ،دادی کی سمادھی کے بغل میں دفنایا گیا ہے۔ پہلے متأثرہ کے اہل خانہ نے یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے کے مطالبے کے ساتھ آخری رسوم کی ادائیگی سے انکار کردیا تھا، لیکن بعد میں کمشنر کے سمجھانے اور منانے کے بعد وہ آخری رسوم کے لئے تیار ہوگئے۔متأثرہ کی لاش کو سنیچر کی دیررات دہلی سے اس کے آبائی گاؤں لایا گیا تھا۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو بلانے پر بضد اہل خانہ کو سمجھانےکے لئے انتظامیہ کے افسران کو سخت مشقت کرنی پڑی، متأثرہ کی بڑی بہن کے مطابق’’ میری بہن انصاف کے لئے لڑتے لڑتے زندگی کی جنگ ہار گئی، اس کا یہ حشر کرنے والوں کا انجام برا ہوگا، وزیر اعلی گاؤں آکر ہماری بات سنیں۔

اس دوران متاثہر کی بڑی بہن نے یوگی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے کنبے کے اراکین کو سرکاری نوکری دی جائے اور سبھی ملزمین کو پھانسی کی سزا ملے، ان کے مطالبات پورا ہونے کے بعد ہی آخری رسوم کی ادائیگی کی جائےگی۔

متأثرہ کے چچا نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ جب وہ اور متاثرہ کے والد انصاف مانگنے بہار تھانے گئے تھے تو انہیں مار پیٹ کر بھگا دیا، یہاں تک کہ متأثرہ اور اس کی بہن کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی، انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس ملزم گرام پردھان کے اشارے پر کام کررہی تھی۔

آخری رسوم کی اداگئی میں یوگی کابینہ کے وزیر سوامی پرساد موریہ، کملا رانی ورون، سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی ایم ایل سی سنیل سجان کے سمیت بڑی تعداد میں آس پاس کے لوگ موجود تھے، کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے گاؤں میں سخت سیکورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے، بڑی تعداد میں پولیس اہلکار موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ ضلع اناؤ کے بہار تھانہ علاقے کے ہندونگر بھاٹن کھیٹر گاؤں میں عصمت دری متأثرہ کو اسی کے ریپ کے ملزموں نے جمعرات کو علی الصبح اس کے بدن پر پٹرول ڈال کر اس وقت جلا دیا تھا جب وہ اپنے وکیل سے ملنے کے لئے رائے بریلی جانےکے لئے گھر سے ریلوے اسیٹیشن کے لئے نکلی تھی۔

متأثرہ کا تقریبا 90 فیصدی حصہ آگ سے جھلس گیا تھا ۔اسے نازک حالت میں لکھنؤ کے ٹراما سنٹر میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے ڈاکٹروں نے لکھنؤ کے ہی سیول اسپتال میں بھیج دیا تھا۔ اس کی حالت کو نازک ہوتا دیکھ جمعرات کی ہی رات بہتر علاج کے لئے دہلی کے صفدر جنگ اسپتال میں ائیر لفٹ کرایا گیا تھا۔لیکن تمام کوششوں کے باجود وہ زخموں کی تاب نہ لاسکی اور جمعہ کی رات تقریبا 11:40 منٹ پر اس نے دم توڑ دیا۔

Intro:उन्नाव:-मुख्यमंत्री योगी आदित्यनाथ की घोषणा के बाद पीड़ित परिवार को 25 लाख की आर्थिक सहायता देने पहुचे यू पी सरकार के मंत्री स्वामी प्रसाद मौर्य से जब परिवार की मांग पर सपा कार्यकर्ताओं द्वारा 50 लाख की मांग की तो मंत्री ने सपा सरकार के बदायूं कांड को लेकर बयानबाज़ी शुरू कर दी फिर क्या था मंत्री की ऐसी संवेदनहीनता से आक्रोशित स्थानीय लोग योगी सरकार के खिलाफ नारेबाजी करने लगे जिसके बाद पुलिस ने नारेबाजी कर रहे लोगो को हिरासत में ले लिया वही इस दौरान सपा कार्यकर्ताओं और प्रशासन में तीखी बहस भी हुई।


Body:यू पी सरकार के मंत्री स्वामी प्रसाद मौर्य जब पीड़ित परिवार को 25 लाख की चेक आर्थिक सहायता के रूप में देने पहुचे तो परिवार की मांग पर सपा कार्यकर्ताओं ने पीड़ित की मदद के लिए 50 लाख की मांग करने लगे जिस पर मंत्री स्वामी प्रसाद अपना आपा खो बैठे और सपा सरकार में बदायूं में 2 बहनों की हत्या के मामले को लेकर बयानबाज़ी करते हुए जाने लगे तो वहां मौजूद कुछ स्थानीय लोगो ने नारेबाजी शुरू कर और 50 लाख की मांग करने लगे वही नारेबाजी होता देख पुलिस ने उनको दबोच लिया और हिरासत में ले लिया वही लोगो की माने तो 50 लाख की मांग कर रहे थे नारेबाजी नही वही पुलिस जब जबरन लोगो को धकियाने लगी तो सपा कार्यकर्ता बीच मे कूद पड़े जिसके बाद पुलिस और सपाइयों में तीखी बहस शुरू हो गयी हालांकि थोड़ी देर में मामला शांत हो गया।

बाईट-प्रदर्शनकारी


Conclusion:वही जिलाधिकारी देवेंद्र पांडेय ने कहा यहाँ कुछ लोग नारेबाजी कर रहे जबकि ऐसे समय मे संवेनशील होना चाहिए जिलाधिकारी ने कहा कि कानून व्यवस्था को किसी भी कीमत पर बनाये रखेगे।

बाईट-देवेंद्र पांडेय ,जिलाधिकारी उन्नाव
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.