ریاست اترپردیش کے ضلع مئو کا موضع ہانساپور مداریوں کی بستی کے نام سے مشہور ہے۔ کسی دور میں یہاں کے مداری پورے ملک میں اپنے جانوروں کے ساتھ کھیل تماشے کا مظاہرہ کیا کرتے تھے۔یہی ان کی روزی روٹی کا واحد ذریعہ تھا۔
ہانساپور کے مداریوں کے پاس بھالو، بندر، نیولا، سانپ اوربچھو جیسے مختلف اقسام کے جانور ہوتے تھے، جنہیں ٹریننگ دےکر یہ کھیل تماشے دکھایا کرتے تھے۔
مینکا گاندھی کی سیو انیمل (save animal) مہم نے ان مداریوں کے پشتینی دھندے کو تقریباً بند ہی کر دیا، جانور رکھنے والے کئی مداریوں کو جیل جانا پڑا۔ جس کے بعد اب یہ مداری اپنی اداکاری دکھا کر ذریعے معاش حاصل کر رہے تھے۔
لاک ڈاؤن کا اعلان ہوتے ہی ہانساپور کے مداریوں کا کام دھندا بالکل بند ہو گیاہے۔ ان کے لئے اب دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنا بھی کافی مشکل ہو گیا ہے۔
چھتیس گڑھ، بنگال و دیگر ریاستوں میں گھوم پھر کر اپنا ہنر دکھانے والے راجو شاہ نے بتایاکہ' اب تو حالات بہت خراب ہو گئے ہیں۔
ان لاک ون کے بعد اب ان مداریوں کے لیے یہ بھی ایک بڑا مسئلہ ہےکہ اب جہاں بھی یہ مداری اپنی روزی روٹی کی تلاش میں جاتے ہیں انہیں کرونا وائرس پھیلنے والا کہہ کر بھگا دیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
دیوریا: کووڈ اسپتال میں بدنظمی سےمریض پریشان
ہانساپور پور کی خواتین بھی ان حالات سے کافی پریشان ہیں۔ اب تک حکومت کی کوئی فلاحی پالیسی ان مداریوں تک نہیں پہنچ سکی ہے۔