ETV Bharat / city

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹے

اترپردیش کے رامپور میں قائم محمد علی جوہر یونیورسٹی کی تقربیاً 70 ہیکٹر اراضی کو سرکاری قرار دیے جانے کے اے ڈی ایم کورٹ کے فیصلہ کے بعد الہٰ آباد ہائی کورٹ نے بھی فیصلہ کو درست قرار دیا تھا جس کے بعد آج تحصیلدار پرمود کمار اپنی ٹیم کے ساتھ قبضہ حاصل کرنے کے لیے محمد علی جوہر یونیورسٹی پہنچے لیکن وائس چانسلر نے داخل خارج کے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد تحصیلدار کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑا۔

author img

By

Published : Sep 9, 2021, 9:54 PM IST

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے
جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے

رکن پارلیمان اعظم خاں کا ڈریم پروجیکٹ محمد علی جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی پر سرکاری قبضہ حاصل کرنے کےلیے آج رامپور تحصیلدار پرومود کمار اپنی ٹیم کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس پہنچے۔ اس دوران انہوں نے جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سلطان محمد خان سے ملاقات کرکے اراضی کے قبضہ کے دستاویزات پر دستخط کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تحصیلدار کے مطابق وائس چانسلر نے دستخط کرنے سے انکار کردیا۔

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے

واضح رہے کہ گزشتہ دو روز قبل الہٰ آباد ہائی کورٹ نے جوہر ٹرسٹ کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے رامپور اے ڈی ایم کورٹ کے اس فیصلہ کو درست قرار دیا ہے جس میں اے ڈی ایم کورٹ نے جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی کو غیرقانونی قرار دے کر حکومت کے سپرد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد رامپور تحصیلدار جوہر یونیورسٹی گئے تھے اور انہوں نے قبضہ کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے وائس چانسلر سے دستخط کرانے کی کوشش کی۔

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے
جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے

یہ بھی پڑھیں:اعظم خاں پر کارروائی سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے: عزیزقریشی

بہرحال اب دیکھنا ہوگا کہ وائس چانسلر کے انکار کئے جانے کے بعد یہ اراضی کس طرح حکومت اپنے قبضہ میں لے گی، وہیں یہ بھی دیکھنے والی بات ہوگی کہ قانونی طور پر وائس چانسلر کا یہ اقدام کتنا درست قرار پاتا ہے۔

رکن پارلیمان اعظم خاں کا ڈریم پروجیکٹ محمد علی جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی پر سرکاری قبضہ حاصل کرنے کےلیے آج رامپور تحصیلدار پرومود کمار اپنی ٹیم کے ساتھ یونیورسٹی کیمپس پہنچے۔ اس دوران انہوں نے جوہر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر سلطان محمد خان سے ملاقات کرکے اراضی کے قبضہ کے دستاویزات پر دستخط کرنے کی ہدایت دی تھی۔ تحصیلدار کے مطابق وائس چانسلر نے دستخط کرنے سے انکار کردیا۔

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے

واضح رہے کہ گزشتہ دو روز قبل الہٰ آباد ہائی کورٹ نے جوہر ٹرسٹ کی اپیل کو خارج کرتے ہوئے رامپور اے ڈی ایم کورٹ کے اس فیصلہ کو درست قرار دیا ہے جس میں اے ڈی ایم کورٹ نے جوہر یونیورسٹی کی 70 ہیکٹر اراضی کو غیرقانونی قرار دے کر حکومت کے سپرد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ الہٰ آباد ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد رامپور تحصیلدار جوہر یونیورسٹی گئے تھے اور انہوں نے قبضہ کے عمل کو مکمل کرنے کے لئے وائس چانسلر سے دستخط کرانے کی کوشش کی۔

جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے
جوہر یونیورسٹی اراضی کا قبضہ لینے پہنچے تحصیلدار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے

یہ بھی پڑھیں:اعظم خاں پر کارروائی سیاسی انتقام کا نتیجہ ہے: عزیزقریشی

بہرحال اب دیکھنا ہوگا کہ وائس چانسلر کے انکار کئے جانے کے بعد یہ اراضی کس طرح حکومت اپنے قبضہ میں لے گی، وہیں یہ بھی دیکھنے والی بات ہوگی کہ قانونی طور پر وائس چانسلر کا یہ اقدام کتنا درست قرار پاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.