ETV Bharat / city

گراؤنڈ رپورٹ: بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی - بابری مسجد کے عوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی

وزیراعظم نریندرمودی نے پارلیمان میں سنی وقف بورڈ کو 5 ایکڑ اراضی دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ زمین ایودھیا ضلعی صدر دفتر سے تقریبا 17 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی
بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی
author img

By

Published : Feb 5, 2020, 6:22 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 7:17 AM IST

رام مندر تعمیراتی ٹرسٹ کے قیام کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے مسجد کے لئے زمین کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سنی وقف بورڈ کے لئے طے کردیا ہے۔

یہ زمین ایودھیا ضلعی صدر دفاتر سے تقریبا 17 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ اراضی قومی شاہراہ 28 سے منسلک ہے۔

بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سوہاوال تحصیل کے دھنی پور گرام سبھا کے پردھان راکیش کمار یادو نے بتایا کہ 'سنی وقف بورڈ کو مسجد کے لئے زمین ملنے سے گاؤں بھی ترقی کرے گا۔ یہاں مذہبی مقامات کی وجہ سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے'۔

مزید پڑھیں:مسجد کے لیےزمین ایودھیا سے 18 کلو میٹر دور دینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مسجد کے لئے سنی وقف بورڈ کو دی گئی زمین ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا میں ہے۔ جو سرکاری فارم ہاؤس کی اراضی بتائی جارہی ہے۔

اس کا رقبہ تقریبا 25 ایکڑ ہے۔ اس وقت اس زمین پر کھیتی باڑی کا کام محکمہ زراعت کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی محکمہ ریونیو عہدیدار حکم نہ ملنے کی وجہ سے کچھ کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا کی یہ زمین سنی وقف بورڈ کو دی جارہی ہے۔

رام مندر تعمیراتی ٹرسٹ کے قیام کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے مسجد کے لئے زمین کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سنی وقف بورڈ کے لئے طے کردیا ہے۔

یہ زمین ایودھیا ضلعی صدر دفاتر سے تقریبا 17 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ اراضی قومی شاہراہ 28 سے منسلک ہے۔

بابری مسجد کےعوض سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ اراضی ملے گی

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سوہاوال تحصیل کے دھنی پور گرام سبھا کے پردھان راکیش کمار یادو نے بتایا کہ 'سنی وقف بورڈ کو مسجد کے لئے زمین ملنے سے گاؤں بھی ترقی کرے گا۔ یہاں مذہبی مقامات کی وجہ سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں گے'۔

مزید پڑھیں:مسجد کے لیےزمین ایودھیا سے 18 کلو میٹر دور دینے کا فیصلہ
انہوں نے کہا کہ مسجد کے لئے سنی وقف بورڈ کو دی گئی زمین ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا میں ہے۔ جو سرکاری فارم ہاؤس کی اراضی بتائی جارہی ہے۔

اس کا رقبہ تقریبا 25 ایکڑ ہے۔ اس وقت اس زمین پر کھیتی باڑی کا کام محکمہ زراعت کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی محکمہ ریونیو عہدیدار حکم نہ ملنے کی وجہ سے کچھ کہنے سے گریز کر رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایودھیا کے دھنی پور گرام سبھا کی یہ زمین سنی وقف بورڈ کو دی جارہی ہے۔

Intro:अयोध्या में राम मंदिर निर्माण के साथ ही केंद्र सरकार ने सुप्रीम कोर्ट के फैसले के मुताबिक सुन्नी वक्फ बोर्ड के लिए मस्जिद बनाने के लिए जमीन तय कर दी है. यह जमीन अयोध्या जिला मुख्यालय से करीब 17 किलोमीटर की दूरी पर है. जमीन बेहद पोटेंशियल क्षेत्र में है. सुन्नी वक्फ बोर्ड की जमीन नेशनल हाईवे संख्या 28 से जुड़ी हुई है.

सुनी वह गुड़ के लिए मसीह के लिए दी जाने वाली जमीन अयोध्या के धनी पुर ग्राम सभा की जमीन है. यह एक सरकारी फॉर्म हाउस की जमीन है. जिसका क्षेत्रफल करीब 10 एकड़ का है. कृषि विभाग इस पर खेती का काम कराता है.
धनीपुर ग्राम सभा में कुल आबादी का लगभग 50 प्रतिशत मुस्लिम लोग रहते हैं.


Body:लकी राजस्व विभाग के अधिकारी अभी सरकारी निर्देश नानी के चलते कुछ कहने से बच रहे हैं. फिलहाल सूत्रों की माने तो अयोध्या के धनी पुर ग्राम सभा की जमीन सुन्नी वक्फ बोर्ड को दिया जाना लगभग तय है.


Conclusion:ईटीवी भारत ने सबसे पहले अपने कमरे पर सुन्नी वक्फ बोर्ड को दी जाने वाली जमीन की तस्वीरें कैद की है. धन्नीपुर ग्राम सभा के ग्राम प्रधान राकेश कुमार यादव का कहना है कि सुन्नी वक्फ बोर्ड को मस्जिद के लिए हा जमीन मिलने से गांव का विकास होगा. यहां धार्मिक स्थल बनने से लोगों को रोजगार के भी अवसर उपलब्ध होंगे.

बाइट राकेश कुमार यादव ग्राम प्रधान धन्नीपुर ग्राम सभा अयोध्या
Last Updated : Feb 29, 2020, 7:17 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.