ETV Bharat / city

برین ٹیومر متاثر بچی کا کامیاب آپریشن

author img

By

Published : Jan 2, 2020, 8:27 PM IST

برین ٹیومر ’ہائڈروسیفلس‘ سے متاثر بچی کا آپریشن کل انڈیا ہاسپٹل میں ماہر امراض ڈاکٹروں کی ٹیم کی نگرانی میں ہوا- بچہ مکمل طور پر صحت مند ہے اور ہاسپٹل کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں پی.آئی.سی.یو. میں رکھا گیا ہے۔

file photo
فائل فوٹو

ڈاکٹر غیاث احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً سوا مہینے کی شہناز بنت عشرت علی جو کہ ہائڈروسیفلس کے مرض سے متاثر تھی، سر بڑا ہونے کی وجہ سے ماں باپ پریشان تھے کئی ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد وہ ہمارے پاس آئے جہاں بچی کا مکمل میڈیکل چانچ کرانے کے بعد پتہ چلا کہ اسے ہائڈروسیفلس ہے۔

برین ٹیومر متاثر بچی کا کامیاب آپریشن

متاثرہ بچی کے خاندان آپریشن کے لیے تیار ہونے کے بعد آپریشن کیا گیا اور ہماری ٹیم کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر کے مطابق ایسے آپریشن میں 75 فیصد مریض کی جان جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے اس آپریشن کو کامیاب بنانے میں ماہر ڈاکٹر روی دوبے پریڈیاٹرک سرجن، ڈاکٹر لکشمی شنکر نیورو سرجن نے دو گھنٹے کی سخت مشقت کرکے نلی کو کاٹ کر باہر نکالا اور مصنوعی نلی کو دماغ کی نلی سے جوڑ کر پیٹ میں ڈال دیا جس سے پانی باہر نکل جائگا۔

ضلع میں اس طرح کا یہ پہلا آپریشن تھا جو کامیاب رہا

ہائیڈروسیفلس کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے لیکن یہ شیرخوار بچوں اور بڑوں کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ عمر میں سب سے زیادہ عام ہے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈس آرڈر اینڈ اسٹروک کے مطابق ہر 500 بچوں میں سے تقریبا ایک بچہ متاثر ہوتا ہے، ان میں سے اکثریت کی تشخیص اکثر پیدائش سے پہلے ترسیل کے وقت یا بچپن میں ہوتی ہے۔

ہائڈروسفلس کو اکثر "دماغ میں پانی" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

کامیاب آپریشن کے بعد بچی صحت مند ہے اور زیر علاج ہے۔

ہائیڈروسیفلس سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرنی چاہئے۔

اپنے بچے کو مینگٹس کا ٹیکا وقت پر لگوائیں، حمل کے دوران ماں اپنا خیال رکھیں، مقررہ وقت کے وقفوں پر ڈاکٹر سے ملاقات کر وقت پر مذکور تمام دوائیں اور سپلیمنٹ لیتے رہیں۔
اگر آپ کا ڈاکٹر حمل کے دوران حفاظتی سامان کے کچھ استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے تو اس پر عمل کریں۔ سفر کرتے وقت سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں-

ڈاکٹر غیاث احمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً سوا مہینے کی شہناز بنت عشرت علی جو کہ ہائڈروسیفلس کے مرض سے متاثر تھی، سر بڑا ہونے کی وجہ سے ماں باپ پریشان تھے کئی ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد وہ ہمارے پاس آئے جہاں بچی کا مکمل میڈیکل چانچ کرانے کے بعد پتہ چلا کہ اسے ہائڈروسیفلس ہے۔

برین ٹیومر متاثر بچی کا کامیاب آپریشن

متاثرہ بچی کے خاندان آپریشن کے لیے تیار ہونے کے بعد آپریشن کیا گیا اور ہماری ٹیم کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔

ڈاکٹر کے مطابق ایسے آپریشن میں 75 فیصد مریض کی جان جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے اس آپریشن کو کامیاب بنانے میں ماہر ڈاکٹر روی دوبے پریڈیاٹرک سرجن، ڈاکٹر لکشمی شنکر نیورو سرجن نے دو گھنٹے کی سخت مشقت کرکے نلی کو کاٹ کر باہر نکالا اور مصنوعی نلی کو دماغ کی نلی سے جوڑ کر پیٹ میں ڈال دیا جس سے پانی باہر نکل جائگا۔

ضلع میں اس طرح کا یہ پہلا آپریشن تھا جو کامیاب رہا

ہائیڈروسیفلس کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے لیکن یہ شیرخوار بچوں اور بڑوں کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ عمر میں سب سے زیادہ عام ہے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈس آرڈر اینڈ اسٹروک کے مطابق ہر 500 بچوں میں سے تقریبا ایک بچہ متاثر ہوتا ہے، ان میں سے اکثریت کی تشخیص اکثر پیدائش سے پہلے ترسیل کے وقت یا بچپن میں ہوتی ہے۔

ہائڈروسفلس کو اکثر "دماغ میں پانی" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

کامیاب آپریشن کے بعد بچی صحت مند ہے اور زیر علاج ہے۔

ہائیڈروسیفلس سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرنی چاہئے۔

اپنے بچے کو مینگٹس کا ٹیکا وقت پر لگوائیں، حمل کے دوران ماں اپنا خیال رکھیں، مقررہ وقت کے وقفوں پر ڈاکٹر سے ملاقات کر وقت پر مذکور تمام دوائیں اور سپلیمنٹ لیتے رہیں۔
اگر آپ کا ڈاکٹر حمل کے دوران حفاظتی سامان کے کچھ استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے تو اس پر عمل کریں۔ سفر کرتے وقت سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں-

Intro:بہرائچ- برین ٹیومر ( ہائڈروسیفلس) سے متاثر بچّے کا آپریشن کل انڈیا ہاسپٹل میں ماہر امراض ڈاکٹروں کی ٹیم کی نگرانی میں ہوا- بچّا مکمل طور پر صحت مند ہے اور ہاسپٹل کے ڈاکٹروں کی نگرانی میں پی.آئ.سی.یو. میں بھرتی ہے-Body:ڈاکٹر غیاث احمد نے ای.ٹی.وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً سوا مہینے کی شہناز بنت عشرت علی جو کہ ہائڈروسیفلس بیماری سے متاثر تھی، سر بڑا ہونے کی وجہ سے ماں باپ پریشان تھے کئ ڈاکٹروں کے مشورے کے بعد وہ ہمارے پاس آئے جہاں بچی کا مکمل میڈیکل چانچ کرانے کے بعد پتہ چلا کہ اسے ہائڈروسیفلس ہے، متاثرہ بچی کے خاندان آپریشن کے لئے تیار ہونے کے بعد آپریشن کیا گیا اور ہماری ٹیم کو ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی، ڈاکٹر کے مطابق ایسے آپریشن میں 75٪مریض کی جان جانے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے، اس آپریشن کو کامیاب بنانے میں ماہر ڈاکٹر روی دوبے پریڈیاٹرک سرجن، ڈاکٹر لکشمی شنکر نیورو سرجن نے دو گھنٹے کی کڑی مشقت کرکے نلی کو کاٹ کر باہر نکالا اور مصنوعی نلی کو دماغ کی نلی سے جوڑ کر پیٹ میں ڈال دیاجس سے پانی باہر نکال جائگا
ضلع میں اس طرح کا یہ پہلا آپریشن تھا جو کامیاب رہا
ہائیڈروسیفلس کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے ، لیکن یہ شیرخوار بچوں اور بڑوں کی عمر 60 سال یا اس سے زیادہ عمر میں سب سے زیادہ عام ہے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف نیورولوجیکل ڈس آرڈر اینڈ اسٹروک کے مطابق ہر 500 بچوں میں سے تقریبا ایک بچہ متاثر ہوتا ہے۔ ان میں سے اکثریت کی تشخیص اکثر پیدائش سے پہلے ، ترسیل کے وقت یا ابتدائی بچپن میں ہوتی ہے۔
ہائڈروسفلس کو اکثر "دماغ پر پانی" کے طور پر بیان کیا جاتا ہے،
بچی صحت مند ہے اور زیر علاج ہے-
*احتیاطی تدابیر* ہائیڈروسیفلس سے آپ اپنے بچے بچاسکتے ہیں۔ آپ کو مندرجہ ذیل تدابیر اختیار کرنی چاہئے
اپنے بچے کو مینگٹس کا ٹیکا وقت پر لگوائیں، حمل کے دوران ماں اپنا خیال رکھیں، مقررہ وقت کے وقفوں پر ڈاکٹر سے ملاقات کر وقت پر مذکور تمام دوائیں اور سپلیمنٹ لیتے رہیں۔
اگر آپ کا ڈاکٹر حمل کے دوران حفاظتی سامان کے کچھ استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے تو ، اس پر عمل کریں۔
گاڑیوں میں سفر کرتے وقت سیٹ بیلٹ کا استعمال کریں-Conclusion:بائٹ : ڈاکٹر غیاث احمد
بائٹ :والد عشرت علی
ویزوئل
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.