اسمبلی انتخابات کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہونے لگا ہے۔ گذشتہ 9 روز سے مسلسل پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ نے جہاں عام آدمی کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے وہیں طلباء بھی پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ سے کافی متاثر ہو رہے ہیں۔ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے طلباء نے بتایا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے ان کو سائکل کے ذریعہ کالج جانا پڑ رہا ہے۔ People Facing Problems Due to High Fuel Prices
رامپور ضلع کے مختلف خطوں اور دور دراز کے دیہاتوں سے کالج پہنچنے والے طلباء کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے لئے رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج پہنچنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے انہوں نے کالج آنے کے لئے موٹر سائیکل کو ترک کر دیا ہے اور اب وہ سائیکل کے سے ہی لمبی مسافت طے کرکے آتے ہیں۔
ان طلباء کا کہنا ہے کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ ہم تعلیم اور طلبہ کے حق میں کام کر رہے، وہیں دوسری جانب پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرکے حکومت ہماری مشکلات میں مزید اضافہ کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Petrol Price At AMU Petrol Pump: پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے پر اے ایم یو طلبا کا ردعمل
واضح رہے کہ گذشتہ 9 دنوں کے دوران اب تک ایک لیٹر تیل پر 5:60 لیٹر کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ اگر اس کی قیمتوں میں اسی طرح اضافہ جاری رہا تو آنے والے دنوں میں طلبہ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔