ETV Bharat / city

سی اے اے اور این آر سی مظاہرین کے خلاف سخت کاروائی

author img

By

Published : Jul 4, 2020, 10:40 PM IST

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ریاست اترپردیش کے لکھنؤ میں پر تشدد احتجاج میں لکھنؤ پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں مظاہرین کو نوٹس بھیج کر جرمانہ ادا کرنے، ورنہ دکان اور مکان کی نیلامی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔

strict action against caa and nrc protesters by lucknow police
سی اے اے اور این آر سی مظاہرین کے خلاف سخت کاروائی

19دسمبر 2019 کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں پر تشدد احتجاج میں لکھنؤ پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں بڑی تعداد میں مظاہرین کو نوٹس بھیج کر جرمانہ ادا کرنے، ورنہ دکان اورمکان کی نیلامی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔

ماہ نور چودری نے بتایا کہ "میں بے گناہ ہوں۔" کسی بھی سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ میرے ہاتھوں میں پتھر، اینٹ یا کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جس سے احتجاج میں شامل ہونے کا کوئی ثبوت ملتے ہوں۔

ماہ نور نے بتایا کہ مجھے پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور ایک ماہ بعد میری رہائی ہو پائی۔ مجھے ایسی سزا ملی ہے، جو میں نے کبھی کیا ہی نہیں۔ ہمیں امید ہے کہ صرف کورٹ سے ہی انصاف مل سکتا ہے، پولیس کاروائی پر بھروسہ نہیں رہ گیا۔

چونکہ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی دکان بازار کھولنے پر پابندی تھی لہذا ہم بے روزگار ہو گئے۔ لوگوں نے مدد کیا، تب جاکر گھر میں کھانا بنتا تھا۔ میرے تین بچے ہیں، جن کی فیس جمع کرنے کے لئے میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ لیکن ضلع انتظامیہ میرے اوپر 21 لاکھ 76 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کے کنوینر عمیق جامعی نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ پولیس تفتیش کر لے اور جو بھی مجرم ہیں، ان پر کاروائی کرے نہ کہ بےگناہ لوگوں کو فرضی گرفتار کرکے دکان مکان سیل کر کے وصولی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ اتر پردیش حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کا نعرہ بلند کرتی ہے لیکن شہریت ترمیمی قانون معاملے میں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا کر کاروائی کی جا رہی ہے، جو جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے۔

عمیق جامعی نے کہا کہ جو بھی بےگناہ ہیں، 'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کی ٹیم ہر ممکن مدد کرے گی۔ ہم ہائی کورٹ میں غلط گرفتاری اور سرکاری املاک کی تلافی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرچکے ہیں، جس کی جلد سماعت ہوگی، جہاں ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ پولیس اور ضلع انتظامیہ 19 دسمبر 2019 کو ہوئے احتجاج کے خلاف سخت کاروائی یقینی بناتے ہوئے لوگوں کے گھروں، دکانوں پر نوٹس لگا رہی ہے۔ ماہ نور چودھری کی دکان پر نوٹس لگا دیا گیا جبکہ انہیں اس کی پہلے سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ اتنا ہی نہیں 15 جولائی تک پیسے جمع نہیں کرنے پر اگلے دن گودام کی نیلامی کر دی جائے گی۔

19دسمبر 2019 کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف لکھنؤ میں پر تشدد احتجاج میں لکھنؤ پولیس نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے جرم میں بڑی تعداد میں مظاہرین کو نوٹس بھیج کر جرمانہ ادا کرنے، ورنہ دکان اورمکان کی نیلامی کرنے کا فرمان جاری کیا ہے۔

ماہ نور چودری نے بتایا کہ "میں بے گناہ ہوں۔" کسی بھی سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ میرے ہاتھوں میں پتھر، اینٹ یا کوئی ایسی چیز نہیں ہے، جس سے احتجاج میں شامل ہونے کا کوئی ثبوت ملتے ہوں۔

ماہ نور نے بتایا کہ مجھے پولیس نے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا اور ایک ماہ بعد میری رہائی ہو پائی۔ مجھے ایسی سزا ملی ہے، جو میں نے کبھی کیا ہی نہیں۔ ہمیں امید ہے کہ صرف کورٹ سے ہی انصاف مل سکتا ہے، پولیس کاروائی پر بھروسہ نہیں رہ گیا۔

چونکہ لاک ڈاؤن کے دوران سبھی دکان بازار کھولنے پر پابندی تھی لہذا ہم بے روزگار ہو گئے۔ لوگوں نے مدد کیا، تب جاکر گھر میں کھانا بنتا تھا۔ میرے تین بچے ہیں، جن کی فیس جمع کرنے کے لئے میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ لیکن ضلع انتظامیہ میرے اوپر 21 لاکھ 76 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کے کنوینر عمیق جامعی نے بات چیت کے دوران کہا کہ ہمارا کہنا ہے کہ پولیس تفتیش کر لے اور جو بھی مجرم ہیں، ان پر کاروائی کرے نہ کہ بےگناہ لوگوں کو فرضی گرفتار کرکے دکان مکان سیل کر کے وصولی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ حالانکہ اتر پردیش حکومت 'سب کا ساتھ، سب کا وکاس' کا نعرہ بلند کرتی ہے لیکن شہریت ترمیمی قانون معاملے میں صرف مسلمانوں کو نشانہ بنا کر کاروائی کی جا رہی ہے، جو جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے۔

عمیق جامعی نے کہا کہ جو بھی بےگناہ ہیں، 'سمویدھان بچاؤ، دیش بچاؤ آندولن' کی ٹیم ہر ممکن مدد کرے گی۔ ہم ہائی کورٹ میں غلط گرفتاری اور سرکاری املاک کی تلافی کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کرچکے ہیں، جس کی جلد سماعت ہوگی، جہاں ہمیں انصاف ضرور ملے گا۔

قابل ذکر ہے کہ لکھنؤ پولیس اور ضلع انتظامیہ 19 دسمبر 2019 کو ہوئے احتجاج کے خلاف سخت کاروائی یقینی بناتے ہوئے لوگوں کے گھروں، دکانوں پر نوٹس لگا رہی ہے۔ ماہ نور چودھری کی دکان پر نوٹس لگا دیا گیا جبکہ انہیں اس کی پہلے سے کوئی جانکاری نہیں دی گئی۔ اتنا ہی نہیں 15 جولائی تک پیسے جمع نہیں کرنے پر اگلے دن گودام کی نیلامی کر دی جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.