اس سے قبل دن میں کابینہ کی جانب سے پیش کیے گئے آرڈیننس پر گورنر کے دستخط کے بعد محکمہ داخلہ نے نوٹس جاری کر دیا تھا۔ تاہم اس کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ نیا آرڈیننس عوامی مفاد کے خلاف ہے اور یہ صرف عوام کو ہراساں کرنے کے لئے لایا گیا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ ہمارے پارٹی کے لیڈران اس قانون کی آنے والے اجلاس میں اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں مخالفت کریں گے۔ بی جے پی کی مرکزی و ریاستی حکومت کو عوام مخالف قرار دیتے ہوئے ایس پی سربراہ نے کہا کہ سماجو ادی پارٹی عوام کے درمیان جاکر انہیں بی جے پی کے نظریہ اور ان کی پالیسیوں کے بارے میں آگاہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو زدوکوب کیا جارہا ہے اور پوری بازار کو برباد کردیا گیا۔سماج وادی پارٹی کسانوں کے ساتھ ہے اور حکومت کے خلاف ان کی اس لڑائی میں ایس پی کسانو ں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی ہمیشہ کہتی ہے کہ وہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرے گی لیکن اب وہ انہیں کسانوں کے تمام اختیارات چھیننے کی کوشش کررہی ہے۔
ریاست میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ حکومت اپوزیشن لیڈروں کو ٹارگیٹ کر رہی ہے اور ایس پی لیڈر اعظم خان و ان کے کنبے کے ساتھ حکومتی ہراسانی کی مثال سب کے سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ اعظم خان کہ واحد غلطی یہ ہے کہ انہوں نے رامپور میں نہایت خوبصورت اور بڑی یونیورسٹی تعمیر کرائی۔اور اب حکومت اس بنیاد پر یونیورسٹی کو منہدم کرنے کے در پے ہے کہ یونیورسٹی کا نقشہ منظور نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی کے لیڈران اپنے گھر کا نقشہ دکھا سکتے ہیں؟