آفیشیل ذرائع نے بتایا کہ زہریلی گیس سے ہوئی اموات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے یوگی حکومت نے تکنیکی ٹیم کو اس بات کا پتہ لگانے کے لیے جانچ کی ہدایت دی ہے کہ وہ کون ساکیمیکل تھا جس کے ہوا میں مل جانے سے اتنا زہر پھیل گیا اور سات افراد کی موت ہوگئی۔
ان سوالوں کا جواب ڈھونڈھنے آئی ٹیکنیکل ٹیم، این ڈی آر ایف، فارنسک سائنس لباٹری لکھنؤ کی ٹیمیں سخت مشقت کے بعد بھی فی الحال کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہیں۔
فضا میں زہر گھولنے والوں کی تلاش جاری ہے۔ کثیر مقدار میں زہریلی کیمیکل بہانے والوں کو بے نقاب کرنے کے لیے پولیس سخت مشقت کررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پولیس نے کیمیکل تاجر سکیش گپتا سونو اور چوکیدار سراج الدین کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔
جلالپور گاؤں میں سالوں سے کیمیکل کا کروبار کرنے والے سکیش گپتا کی رجسٹرڈ دی بالا جی آگینک کیمیکل فیکٹری ہے۔ اور وہ کیمیکل کا کاروبار کرتے ہیں۔
ضلع مجسٹریٹ اکھلیش تیواری اور ایس پی ایل آر کمار کی ہدایت پر کیمیکل فیکٹری کے گودام کو تالے سے بند کردیا گیا ہے۔ اور قریب سے گزرنے والے نالے کو جے سے بی سے مٹی ڈال دی گئی ہے۔ مقامی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ گیس رساؤ سے اب کوئی بھی حادثہ پیش نہ آئے۔